خشک سالی سے نمٹنے کیلئے سدرامیا کی ڈپٹی کمشنروں سے منگل کو ویڈیو کانفرنس؛ ضلعی انتظامیہ کی پیش رفت کا وزیر اعلیٰ لیں گےتفصیلی جائزہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 18th April 2017, 1:52 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔17؍اپریل(ایس او  نیوز) ریاست میں خشک سالی کی صورتحال ، پانی کی قلت کے مسئلے ، جانوروں کیلئے چارہ کی فراہمی اور اس سے جڑے دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیلئے کل وزیر اعلیٰ سدرامیا تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ تبادلۂ خیال کریں گے۔

کل صبح گیارہ بجے سدرامیا اپنی ہوم آفس کرشنا سے ڈپٹی کمشنروں سے ویڈیو کانفرنس میں راست بات چیت کریں گے۔ دن بھر ڈپٹی کمشنروں سے بات چیت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ بتایاجاتاہے کہ سدرامیا خشک سالی سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اب تک کئے گئے اقدامات کی تمام تفصیل ہر ڈپٹی کمشنر سے بذات خود حاصل کریں گے اور جن اضلاع کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے فنڈز کی ضرورت ہو، وہ تفصیل بھی معلوم کرکے حکومت کی طرف سے مناسب امداد یقینی بنائیں گے۔

پچھلے چار سال سے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال برقرار ہے۔ اس سے نمٹنے کیلئے اب تک انتظامیہ کی طرف سے کیا قدم اٹھائے گئے ہیں ، سدرامیا ڈپٹی کمشنروں سے مکمل تفصیل حاصل کریں گے۔ چونکہ موسم گرما اپنے شباب پر ہے، خشک سالی کی صورتحال بھی شدت اختیار کرچکی ہے۔ ان حالات میں عوام کی سہولت کیلئے ضلعی انتظامیہ کو کس حد تک مستعد کیاگیاہے، سدرامیا اس کا جائزہ لیں گے۔

پینے کے پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کیلئے حکومت نے وافر فنڈز مہیا کرائے ہیں۔ اس مسئلے کو سلجھانے کیلئے دئے گئے فنڈز کا کس حد تک استعمال ہوا ہے، یہ جانکاری ڈپٹی کمشنروں سے حاصل کی جائے گی۔جن کسانوں کو فصلوں کا نقصان ہوا ہے، ان کی امداد ضلعی انتظامیہ نے کتنی کی ہے، اور امداد کیلئے دی گئی کتنی درخواستیں زیر التواء ہیں یہ بھی جانکاری حاصل کی جائے گی۔

ریاست میں جن جن مقامات پر پانی کی قلت کا مسئلہ ہے وہاں پانی کی فراہمی کیلئے ٹینکروں کے ذریعہ پانی مہیا کرانے کے احکامات سدرامیا نے بہت پہلے ہی دے چکے  ہیں، ضلعی انتظامیہ نے ان احکامات کی کس حد تک تعمیل کی ہے، وزیراعلیٰ ڈپٹی کمشنروں سے یہ استفسار بھی کریں گے۔ چارہ کی قلت سے بدحال جانوروں کیلئے سرکاری گؤ شالہ تمام اضلاع اور تعلقہ جات میں قائم ہیں ، ان گؤ شالاؤں کو کتنا چارہ فراہم کیا گیا، اور ضلعی سطح پر قائم چارہ بینک میں کتنی مقدار کا ذخیرہ رکھا گیا ہے، اس کی تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ بیرون ریاستوں سے چارہ کی خریداری کیلئے انتظامیہ نے کیا ٹھوس قدم اٹھائے ہیں یہ بھی تفصیل طلب کی جائے گی۔

خشک سالی سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے اب تک جو فنڈز جاری کئے گئے ہیں ان کا مناسب طور پر استعمال ہوا ہے یا نہیں اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اس الزام پر کہ ریاستی حکومت خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے ، موثر جواب دینے کے مقصد کے تحت کل کی میٹنگ کو اہمیت کا حامل قرار دیا جارہاہے۔ ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے جو بھی جواب وزیر اعلیٰ کوملے گا اس کا جائزہ لینے کے بعد اس سلسلے میں سیاسی حکمت عملی وضع کی جائے گی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اس کا جواب دیا جائے گا۔ خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے علاوہ ریاست بھر کے تالابوں سے گندگی نکالنے اور انہیں دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعمیل کی تفصیلات بھی طلب کی جائیں گی۔ آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں غیر معمولی گراوٹ کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مہیا کرانے کیلئے کی گئی کارروائی پر بھی تبادلۂ خیال ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...