خشک سالی سے نمٹنے کیلئے سدرامیا کی ڈپٹی کمشنروں سے منگل کو ویڈیو کانفرنس؛ ضلعی انتظامیہ کی پیش رفت کا وزیر اعلیٰ لیں گےتفصیلی جائزہ
بنگلورو۔17؍اپریل(ایس او نیوز) ریاست میں خشک سالی کی صورتحال ، پانی کی قلت کے مسئلے ، جانوروں کیلئے چارہ کی فراہمی اور اس سے جڑے دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیلئے کل وزیر اعلیٰ سدرامیا تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ تبادلۂ خیال کریں گے۔
کل صبح گیارہ بجے سدرامیا اپنی ہوم آفس کرشنا سے ڈپٹی کمشنروں سے ویڈیو کانفرنس میں راست بات چیت کریں گے۔ دن بھر ڈپٹی کمشنروں سے بات چیت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ بتایاجاتاہے کہ سدرامیا خشک سالی سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اب تک کئے گئے اقدامات کی تمام تفصیل ہر ڈپٹی کمشنر سے بذات خود حاصل کریں گے اور جن اضلاع کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے فنڈز کی ضرورت ہو، وہ تفصیل بھی معلوم کرکے حکومت کی طرف سے مناسب امداد یقینی بنائیں گے۔
پچھلے چار سال سے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال برقرار ہے۔ اس سے نمٹنے کیلئے اب تک انتظامیہ کی طرف سے کیا قدم اٹھائے گئے ہیں ، سدرامیا ڈپٹی کمشنروں سے مکمل تفصیل حاصل کریں گے۔ چونکہ موسم گرما اپنے شباب پر ہے، خشک سالی کی صورتحال بھی شدت اختیار کرچکی ہے۔ ان حالات میں عوام کی سہولت کیلئے ضلعی انتظامیہ کو کس حد تک مستعد کیاگیاہے، سدرامیا اس کا جائزہ لیں گے۔
پینے کے پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کیلئے حکومت نے وافر فنڈز مہیا کرائے ہیں۔ اس مسئلے کو سلجھانے کیلئے دئے گئے فنڈز کا کس حد تک استعمال ہوا ہے، یہ جانکاری ڈپٹی کمشنروں سے حاصل کی جائے گی۔جن کسانوں کو فصلوں کا نقصان ہوا ہے، ان کی امداد ضلعی انتظامیہ نے کتنی کی ہے، اور امداد کیلئے دی گئی کتنی درخواستیں زیر التواء ہیں یہ بھی جانکاری حاصل کی جائے گی۔
ریاست میں جن جن مقامات پر پانی کی قلت کا مسئلہ ہے وہاں پانی کی فراہمی کیلئے ٹینکروں کے ذریعہ پانی مہیا کرانے کے احکامات سدرامیا نے بہت پہلے ہی دے چکے ہیں، ضلعی انتظامیہ نے ان احکامات کی کس حد تک تعمیل کی ہے، وزیراعلیٰ ڈپٹی کمشنروں سے یہ استفسار بھی کریں گے۔ چارہ کی قلت سے بدحال جانوروں کیلئے سرکاری گؤ شالہ تمام اضلاع اور تعلقہ جات میں قائم ہیں ، ان گؤ شالاؤں کو کتنا چارہ فراہم کیا گیا، اور ضلعی سطح پر قائم چارہ بینک میں کتنی مقدار کا ذخیرہ رکھا گیا ہے، اس کی تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ بیرون ریاستوں سے چارہ کی خریداری کیلئے انتظامیہ نے کیا ٹھوس قدم اٹھائے ہیں یہ بھی تفصیل طلب کی جائے گی۔
خشک سالی سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے اب تک جو فنڈز جاری کئے گئے ہیں ان کا مناسب طور پر استعمال ہوا ہے یا نہیں اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اس الزام پر کہ ریاستی حکومت خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے ، موثر جواب دینے کے مقصد کے تحت کل کی میٹنگ کو اہمیت کا حامل قرار دیا جارہاہے۔ ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے جو بھی جواب وزیر اعلیٰ کوملے گا اس کا جائزہ لینے کے بعد اس سلسلے میں سیاسی حکمت عملی وضع کی جائے گی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اس کا جواب دیا جائے گا۔ خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے علاوہ ریاست بھر کے تالابوں سے گندگی نکالنے اور انہیں دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعمیل کی تفصیلات بھی طلب کی جائیں گی۔ آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں غیر معمولی گراوٹ کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پینے کا پانی مہیا کرانے کیلئے کی گئی کارروائی پر بھی تبادلۂ خیال ہوگا۔