کرناٹک میں خشک سالی سے کسان کافی پریشان؛ روزانہ دو سے چار کسانوں کی خودکشی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th April 2017, 9:59 PM | ریاستی خبریں |

بیدر۔17؍اپریل۔(محمدامین نواز/ایس او نیوز) کرناٹک میں ہر دن دو سے چار کسان خودکشی کرتے ہیں ۔اس خوفناک حقیقت کا انکشاف خود حکومت نے کیا ہے ۔اگر کسانوں کی تنظیم کی جانب سے دئیے گئے اعداد و شمار کو دیکھیں تو یہ تعداد چھ سے سات ہوجاتی ہے۔ریاست میں ریکارڈ گرمی اور خشک سالی سے کسان برادری پر بڑی آفت آسکتی ہے ۔سال2016-17کے دوران گذشتہ فروری تک 484کسان پہلے ہی خودکشی کرچکے ہیں ۔سال2015-16میں بارش کی کمی کی وجہ سے 1478کسانوں نے خودکشی کی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انھیں اپنے اناج کے بدلے میں صحیح قیمت نہیں ملی‘جبکہ  قومیائے بنکوں اور نجی ساہوکاروں کے قرض میں وہ مکمل طورپر ڈوب چکے تھے۔

ریاست کی سدارامیا حکومت کے پاس شدید خشک سالی سے نمٹنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں  ۔اگرچہ ریاستی حکومت زراعت کو فائدہ مند بنانے کی کوشش کررہی ہے ‘لیکن کرناٹک اسٹیٹ ایگریکلچر والیو کمیشن نے اشارہ دیا ہے کہ یہ ہدف سے  کافی دور ہے ۔شمالی کرناٹک کے اضلاع میں گذشتہ سال سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ‘کم مانسون زراعتی زمین میں کمی کی وجہ سے اس سال ملناڈ کے علاقے میں بہت سے ذخائر اب تک خشک ہیں۔ ک

سانوں کی خودکشی میں ہاویری ضلع سب سے آگے ہیں ۔یہاں 86کسانوں نے خودکشی کی۔ اس کے بعد دھارواڑ ضلع کا نمبر آتا ہے جہاں 73کسانوں نے خودکشی کی۔ ان کے علاوہ چکمنگلور میں70‘میسور میں50اور منڈیا میں 51کسانوں نے خودکشی کی ہیں۔

یہ بات بھی غور طلب ہے کہ میسور اور منڈیا دونوں ہی اضلاع زراعت کیلئے کاویری دریا پر انحصار کرتے ہیں ۔کرناٹک میں گذشتہ چار سالوں سے مسلسل خشک سالی کی وجہ سے کسان بے حال ہیں ۔خراب مانسون کی تکمیل اور  زمین کی لاپرواہ استعمال سے اب حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ریاست کے بجٹ میں بھی کسانوں کو ملنے والے قرض میں چھوٹ ملنے کا کوئی ذکر نہیں‘جس سے انھیں کافی مایوسی ہوئی ہے۔گنا پیداوار کسان یونین کے صدر کروبرو شانت کمار کہتے ہیں ’’ حکومت کو خودکشی رکوانے کیلئے منصوبہ بندی کرنی چاہئے تھی‘وہ گذشتہ سال کی غلطیوں سے سیکھنے میں ناکام رہی‘‘ اس کے نتیجے میں اس سال بھی خودکشی ہورہی ہیں۔ ہمارے اندازے کے مطابق گذشتہ دیڑھ سال میں پورے کرناٹک میں تقریبا تین ہزار کسانوں نے خودکشی کرنے کی کوشش کی ہیں۔

کروبرو شانت کمار نے  مطالبہ کیا  ہے کہ حکومت کے قرض کی واپسی معاف کرے۔اُدھر سدارامیا نے واضح کیا ہے کہ مرکزی حکومت کو قرض معاف کردینا چاہئے۔ لیکن کسان اسے لے کر الگ بات کہتے ہیں ‘مسٹر شانت کمار کہتے ہیں اگر وہ (سی ایم) دوسروں کو دے سکتے ہیں تو ہمیں کیوں نہیں؟۔چیف منسٹر کہتے ہیں کہ وہ قرض معاف نہیں کرسکتے ہیں ‘لیکن ریاستی حکومت کے ملازمین کی تنخواہ ترمیم (Increment ) کیلئے کمیشن بنانے کیلئے ان کے پاس پیسے ہیں۔یہ بات کئی بار ثابت ہوچکی ہے کہ کسان اور زراعت اس حکومت کی ترجیح میں نہیں ہیں۔ کرناٹک اسٹیٹ ایگریکلچر والیو کمیشن کسان خودکشی کیلئے مسلسل نوٹ بندی اور غیر سائنسی کھیتی کو ذمہ دار بتارہا ہے ۔کمیشن کے صدر ٹی ایم پرکاش کاماریڈی کہتے ہیں نوٹ بندی کی وجہ سے مارکیٹ سے پیسہ غائب ہوگیا ہے ۔اس کی وجہ سے مصنوعات کی کوئی فروخت نہیں ہوئی ۔جب مارکیٹ میں فروخت ہی نہیں ہوگی تو کسان کو فائدہ کس طرح  پہنچا سکتے ہیں ؟اس بات کا کس طرح یقین کرسکتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس معاملہ پر اور فعال رہنا چاہئے تھا۔مسٹرکاما ریڈی نے کہا کہ کچھ علاقوں میں کسانوں نے صرف ایک فصل کی پیدوار کی جس سے پیداوار میں اِضافہ اور قیمت کم ہوئی ‘ہمیں کھیتی کرنے کیلئے صحیح منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔اور کسانوں کو اپنی فصل کی صحیح قیمت حاصل کرنے کیلئے ان قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔ڈسمبر2016تک مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کی بنیاد پر کرناٹک اسٹیٹ ایگریکلچر والیو کمیشن نے فی ایکڑ کے حساب سے پورے کرناٹک میں ہوئی کھیتی کا فائدہ نقصان کا اندازہ لگایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی اہم فصلوں کی کاشت میں کسانوں کو نقصان ہوا ہے۔ اگرچہ کچھ فصلوں میں فائدہ ہوا لیکن یہ کافی نہیں تھا۔دھان‘ راگی‘ باجرا‘ اُڑد کی دال‘ ناریل وغیرہ کی کاشت میں صرف نقصان ہوا۔***

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔