ریاست میں خشک سالی سے آم کی فصل متاثر بیرونی ممالک میں آموں کی مانگ پورا نہیں کرسکتے: مینگو ڈیولپمنٹ کارپوریشن
بنگلورو،30/اپریل(ایس او نیوز) ریاست میں خشک سالی کے سبب آم کی فصل متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے آموں کے تاجروں کو بہت زیادہ خسارہ کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق گزشتہ برس آم کی فصل اس سال سے بہتر تھی اس لئے اس بار بیرونی ممالک کو زیادہ آم برآمد نہیں کرسکتے۔کرناٹکا اسٹیٹ مینگو ڈیولپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ کارپوریشن( کے ایس ایم ڈی ایم سی) کے منیجنگ ڈائرکٹر کدرے گوڈا نے بتایا کہ گزشتہ سال ریاست سے7ہزار ٹن آم بیرونی ممالک کو برآمد کیاگیاتھا۔جبکہ2017کے لئے 10ہزار ٹن کا ہدف رکھاگیاتھا۔مسٹر گوڈا نے بتایا کہ رواں سال بروقت بارش نہیں ہونے سے آم کی فصل تباہ ہوگئی ہے۔ حالانکہ بیرونی ممالک میں یہاں کے آموں کی مانگ بہت زیادہ ہے۔مگر ناقص فصل کی وجہ سے ہم مانگوں کو پورا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے بتایا کہ آم کی نسل میں ملکہ سوپر کی کئی قسمیں ہم نے جانچ کیلئے بھیجی ہے وہاں سے منظوری ملنے کے بعد آم برآمد کیاجاسکتا ہے۔ کارپوریشن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوروپ میں جس قدر آم کا مطالبہ ہے اسے پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مسٹر گوڈا نے دوسرے اضلاع کے بارے میں بتایا کہ دیگر اضلاع میں بھی آم کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ کولار، چنتامنی باگے پلی اور دیگر اضلاع میں آم کی فصل قدرے بہتر ہے۔
آم کی تیاری کے مرحلے: بازار میں آم پہنچانے کے لئے کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اس سلسلے میں کے ایس ایم ڈی ایم ایس نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ آم کی فصل کو بہتر بنانے کے لئے بروقت پانی کا ملنا بے حد ضروری ہے۔ جیسے ہی پیڑوں پر آم لگنے لگتے ہیں تو اس کی دیکھ بھالی زیادہ ہوجاتی ہے۔ بعض دفعہ اس پر چھڑکاؤ بھی کیاجاتا ہے تاکہ تیز ہواؤں میںآم کے پھول گرنہ جائیں۔ کارپوریشن کے ایک افسر نے بتایا کہ آم کے کاشتکاروں کو اس کا خدشہ رہتا ہے کہ تیز ہواؤں سے کہیں آم پکنے سے قبل گرنہ جائے۔ بر وقت بارش سے آم میں رس بھرنا شروع ہوتا ہے۔ باغ میں آموں کو توڑ کر اکٹھا کیاجاتا ہے۔ اس کے بعد اسے محفوظ طریقہ سے بازار تک بھیجاجاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عام طورپر یہاں کے آم بیرونی ممالک میں بہت پسند کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔مگر خشک سالی کی وجہ سے آم کی فصل خراب ہوجاتیہے۔ اس لئے ہم یوروپی ممالک کے آرڈرس کو پورا نہیں کرپاتے ہیں۔