ڈاکٹر پرمیشور کے پی سی سی صدر بنے رہیں گے: بنگلور میں ڈگ وجئے سنگھ کا بیان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 18th April 2017, 9:02 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔18؍اپریل(ایس او نیوز) کرناٹکا پردیش کانگریس کمیٹی کی صدارت پر فی الوقت وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور ہی برقرار رہیں گے۔انہیں ہٹانے یا کسی اور کو مقرر کرنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ فی الوقت کے پی سی سی صدارت کا عہدہ خالی نہیں ہے، اسی لئے اس عہدہ کو حاصل کرنے کیلئے کسی طرح کی دوڑ کی خبریں بھی غلط ہیں۔ یہ بات آج آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہی۔

آج شہر میں کانگریس قائدین کے ساتھ طویل میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بحیثیت کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور بہترین طریقے سے کام کررہے ہیں۔ وہ فی الوقت صدر کے عہدہ پر بنے ہوئے ہیں اور یہ عہدہ خالی ہونے والا نہیں ہے۔ پارٹی کے صدر کی تبدیلی کب کرنی ہے یہ فیصلہ اعلیٰ کمان کی طرف سے کیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ پارٹی کے سبھی قائدین کو تاکید کی گئی ہے کہ پارٹی صدارت یا دیگر امور پر برسر عام بحث یا بیان بازی قطعاً نہ کی جائے۔گنڈل پیٹ اور ننجنگڈھ اسمبلی حلقوں کے ضمنی چناؤ کے نتائج پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ ان انتخابات کے نتائج سے یہ ضرور ثابت ہوچکا ہے کہ ریاست کے طاقتور لنگایت طبقہ کے ووٹوں پر بی جے پی کی اجارہ داری کا دعویٰ کھوکھلا ہے۔ دونوں حلقوں میں لنگایت طبقے کی آبادی بہت زیادہ ہے۔ اس کے باوجود بھی اس طبقے نے کانگریس کا ساتھ دیا اور وزیر اعلیٰ سدرامیا کی قیادت پر اعتماد کیا ہے، انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سدرامیا کی قیادت پر جہاں عوام نے اعتماد کی مہر لگائی ہے وہیں ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا جو خود کو ریاست میں لنگایتوں کا مسیحا قرار دیتے ہیں ان کو یہ خوش فہمی ہوگئی تھی کہ سبھی لنگایت بی جے پی کا ساتھ دیں گے، لیکن ضمنی انتخابات میں اس طبقے نے ترقی کا ساتھ دیا ہے۔ڈگ وجئے سنگھ نے اس موقع پر انتخابات میں پارٹی کیلئے جدوجہد کرنے والے قائدین اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ ریاستی کابینہ میں توسیع اور لیجسلیٹیو کونسل کی تین نشستوں کیلئے نامزدگی کے متعلق سوال پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ اس پر فیصلہ وزیر اعلیٰ سدرامیا کے اختیار پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ مناسب وقت آنے پر سدرامیا اپنی وزارت میں ردوبدل کے متعلق فیصلہ لیں گے، جبکہ کونسل کی تین مخلوعہ نشستوں کیلئے نامزدگی بہت جلد کی جائے گی۔ اس دوران بتایاجارہاہے کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا کے خیمہ نے پارٹی قیادت کو یہ باور کرانے کی کوشش بسیار کی کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی اسی وقت کامیاب ہوسکے گی جب کے پی سی سی صدارت کیلئے کسی کل وقتی رہنما کا تقرر ہوجائے۔ تاہم اعلیٰ کمان نے فی الوقت ڈاکٹر پرمیشور کو اس عہدہ پر برقرار رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...