گجرات انتخابات سے پہلے بی جے پی کو دھچکے کاسلسلہ جاری،’’صاف شفاف سرکار‘‘کے لیے ایک دن میں دوہوشرباخبر، نکھل سوانی ’کیش بم‘ کا الزام لگا کر مستعفی
احمد آباد،23؍ اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) گجرات انتخابات سے ٹھیک پہلے پاٹی دار سوسائٹی کی جانب سے بی جے پی کو دو جھٹکے لگے ہیں، جس سے بی جے پی پارٹی بیک فٹ پر آ گئی ہے۔ حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے نکھل سوانی نے پارٹی پر خرید و فروخت کا الزام لگاتے ہوئے استعفی دے دیا ہے۔ وہیں اس سے پہلے ایک اور پاٹی دار لیڈر نریندرپٹیل نے بی جے پی پرایک کروڑ کی پیش کش کرنے کے الزام کے تحت بی جے پی کو شدید جھٹکا دیا ہے ۔ 6 ستمبر کو پاٹی دار انامت تحریک کمیٹی کے رہنما نکھل سوانی پاٹی دار کمیونٹی کے تقریباََڈیڑھ سو افراد کے ساتھ بی جے پی میں دھوم دھام سے یہ کہتے ہوئے شامل ہوئے تھے کہ ریاستی حکومت ان کی کمیونٹی کے مفادکے لیے کام کر رہی ہے؛ لیکن آج بی جے پی کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے انہوں نے بی جے پی چھوڑ دی ۔ سوانی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے جن منصوبوں کااعلان کیا تھا وہ محض انتخابی ہتھکنڈہ ثابت ہوا۔ ساتھ ہی انہوں نے پارٹی پر خرید و فروخت کے لئے کروڑوں روپے بانٹنے کا بھی الزام لگایا۔ سوانی نے کہا کہ جو سیاسی جماعت یا کوئی فرد پاٹی دارو کے مفاد کی بات کرے گا ہم اور ہماری کمیونٹی ان کی حمایت کریں گے اور اس سلسلے میں وہ راہل گاندھی سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس سے پہلے پاٹی دار انامت تحریک کمیٹی کے کنوینر نریندر پٹیل نے بی جے پی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ نریندر پٹیل نے کہا کہ حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے ورون پٹیل نے انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے 1 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔ مجھے پہلے 10 لاکھ روپے دیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے چلینج کرتے ہوئے کہا کہ 1کروڑ کیا ریزرو بینک بھی مجھے خرید نہیں سکتا۔ نریندر نے یہ بھی بتایا کہ انہیں ایک کروڑ روپے کی پہلی قسط 10 لاکھ روپے دی جا چکی ہے۔ واضح ہو کہ جس وقت نریندر میڈیا کے سامنے اس کا انکشاف کر رہے تھے اس وقت یہ 10 لاکھ روپے کیش لے کر آئے تھے ۔