کاروار20/اگست (ایس او نیوز) آوارہ کتوں کے حملے میں ایک شخص کو اُس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا جب وہ کاروار کے نندن گدّا شمسان کے قریب کھڑے ہوکر پیشاب کررہا تھا۔ واردات اتوار رات کو پیش آئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کاروار کے دیولی واڑا کا رہنے والا دیپک نائک (34) کل یعنی اتوار کی شب کو اپنی سائیکل شمسان کے کنارے پارک کرکے پیشاب کررہا تھا کہ اچانک کتوں کے غول نے اس پر حملہ کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ دیپک نائک اس موقع پر سائیکل وہیں چھوڑ کر کتوں سے بھاگنے کی کوشش کی تو کتوں کے غول نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے اس پر حملہ آور ہوئے اور اسے بری طرح نوچ کھایا۔
دیپک نائک کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ سر، گردن اور پیٹ کو کتوں نے نوچ نوچ کر کھایا تھا اور کافی بری حالت میں اس کی لاش شمسان کے قریب پڑی ہوئی پائی گئی ہے۔
مہلوک دیپک تقریبات کے لئے پھولوں کی سجاوٹ کا کام کرتا تھا۔
کاروار پولس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے غیر فطری موت کا معاملہ درج کرلیا ہے۔
آوارہ کتوں کی خونچکانی سے عوام پریشان مگر حکام خاموش
ضلع اُترکنڑا کے کاروار سمیت بھٹکل اور دیگر علاقوں میں روزانہ کتوں کی جارجیت کا لوگ نشانہ بن رہے ہیں ، تاہم عوام محسوس کررہے ہیں کہ بلدیاتی اداروں پر اسکا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے، وگرنہ شہر و دیہات میں روزانہ انکی خونچکائی کے واقعات سامنے نہیں آتے۔ خاص کر چھوٹےبچے بُری طرح کتوں کی جارحیت کا شکار ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے والدین بھی بہت پریشان رہتے ہیں۔
کتوں کے غول کے غول راہ چلتے لوگوں پر حملہ کرنے کی وارداتیں عام ہیں، مگراس پر روک نہیں لگ رہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کتوں کی ہلاکت پر سپریم کورٹ کی طرف سےپابندی عائید ہے تاہم، انکی آبادی کو محدود کرنے کے لئے نسبندی کا آپشن بھی موجود ہے ، مگراس طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے۔