ضمنی انتخابات کے لئے امیدوار صف آرا، امیدواروں کے اعلان کے ساتھ پارٹیوں کو بغاوت کا بھی سامنا
بنگلورو،15؍اکتوبر(ایس او نیوز) ریاست کے تین لوک سبھا حلقوں اور دو اسمبلی حلقوں کے لئے سیاسی پارٹیوں کی طرف سے امیدوار صف آرا ہوچکے ہیں۔
شیموگہ اسمبلی حلقے سے آج بی جے پی امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا کے فرزند بی وائی راگھویندرا نے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کردیا۔جبکہ رام نگرم اسمبلی حلقے سے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کی اہلیہ انیتا کمار سوامی نے جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کردیا۔یہ بات الگ ہے کہ تینوں سیاسی جماعتوں کو امیدواروں کے انتخاب کے بعد داخلی بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
3نومبر کو ہونے والے پانچ حلقوں کے ضمنی انتخابات کو ریاست میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا نقیب مانا جارہاہے۔ تینوں پارٹیوں نے ان انتخابات کو اپنی انا کامسئلہ بنالیا ہے اور اپنے اپنے امیدواروں کو کامیاب کرنے کی ہر ممکن کوششوں میں لگی ہوئی ہیں۔ جے ڈی ایس کو دو لوک سبھا سیٹیں دی گئی ہیں، منڈیا جہاں سے سی ایس پٹ راجو نے استعفیٰ دیاتھا ان کی جگہ پر جے ڈی ایس امیدوار ایل آر شیورامے گوڈا کو میدان میں اتارا گیا ہے، جبکہ شیموگہ حلقے سے سابق وزیراعلیٰ ایس بنگارپا کے چھوٹے فرزند مدھو بنگارپا جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر میدان میں اترے ہیں۔
بلاری لوک سبھا حلقے سے تمام قیاس آرائیوں کے برعکس کانگریس نے رکن کونسل وی ایس اگرپا کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ لیا ہے۔اب تک قیاس کیاجارہاتھاکہ کوڈلگی کے رکن اسمبلی ناگیندرا کے بھائی وینکٹیش پرساد کو ٹکٹ دیا جائے گا لیکن آخری لمحات میں کانگریس نے پارٹی ترجمان وی ایس اگرپا کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ امیدواروں کے اعلان کے ساتھ ہی تینوں پارٹیوں میں بغاوت بھی شدت اختیار کر گئی۔
شیموگہ لوک سبھا حلقے میں بی وائی راگھویندرا کو ٹکٹ دئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کئی لیڈروں کے ان کے پرچۂ نامزدگی کے اندراج کے مرحلے میں خود کو غیر حاضر رکھا۔ منڈیا حلقے سے بی جے پی نے وظیفہ یاب سرکاری افسر سدرامیاکو میدان میں اتارا ہے۔ کل پرچۂ نامزدگی کے داخلے کاآخری دن ہوگا۔ توقع ہے کہ بلاری حلقے سے کانگریس امیدوار وی ایس اگرپا کل اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کریں گے۔