ڈائری پر بحث کی اجازت نہ دینا حق تلفی:شٹر
بنگلورو۔17؍مارچ(سیاست نیوز) رکن کونسل گووند راج کے گھر سے ضبط شدہ مبینہ ڈائری کے معاملے پر اسمبلی میں بحث کی اجازت دینے سے اسپیکر کے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے کہاکہ اپنے اس فیصلے سے اسپیکر اراکین کی حق تلفی کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ڈائری کے متعلق عوام میں تجسس ہے، اسی لئے ان حقائق کو عوام کے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی کابینہ کے وزراء پر رشوت خوری کے الزامات ہیں ، اسی لئے اس پر بحث کے ذریعہاگر حقائق سامنے آئیں تو بہتر ہوگا۔ اسمبلی لانج میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ڈائری پر بحث کی اجازت نہ دے کر حکومت اپنی ہٹ دھرمی کاثبوت دے رہی ہے۔یہاں تک کہ اسپیکر پر بھی سیاسی دباؤ ڈالا جارہاہے۔انہوں نے اسپیکر سے تحریک التواء کے تحت ڈائری پر بحث کا مطالبہ کیا ، تو اسپیکر نے تحریری طور پر ضابطہ 69کے تحت بحث کی اجازت دے دی ، لیکن جئے چندرا اور رمیش کمار کی طرف سے نکتۂ اعتراض اٹھائے جانے کے بعد اسپیکر نے اپنا موقف بدلتے ہوئے اپنی اجازت واپس لے لی، یہ درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک بار اجازت دینے کے بعد واپس لینا کارروائیوں کی روایت کے برخلاف ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک اس ڈائری پر بحث کی اجازت نہیں دی جاتی ، بی جے پی ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دے گی۔ایسا لگتاہے کہ حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ ایوان کی کارروائیاں نہ چلیں۔ فوری طور پر اگر ڈائری کے معاملے پر بحث کرادی جائے تو ایوان کی کارروائیاں چل سکتی ہیں۔ بی جے پی بھی چاہتی ہے کہ خشک سالی کے مسئلے پر تحریک التواء کے تحت بحث ہو، اس کا نوٹس اسپیکر کو روانہ کردیا گیا ہے، لیکن اسپیکر نے تحریک التواء کے نوٹس کو مسترد کردیا ہے۔اس سے یہی لگتاہے کہ حکومت خشک سالی کے مسئلے پر بھی بحث پر آمادہ نہیں ہے۔ بی جے پی اراکین ایوان میں اس مسئلے پر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے محض اخباری رپورٹوں کی بنیاد پر ڈائری کا مسئلہ نہیں اٹھایا ہے، بلکہ سی بی آئی ، انسداد کرپشن بیورو ، اے سی بی اور لوک آیوکتہ میں اس سلسلے میں شکایات درج کی گئی ہیں اور ان کی جانچ جاری ہے۔