ڈی کے شیوکمار پہلے وزارت سے استعفی دیں اور تحقیقات کاسامنا کریں۔کاروار میں اپوزیشن لیڈر ایشورپا کا مطالبہ
کاروار 18؍اگست (ایس او نیوز)پچھلے دنوں وزیر توانائی ڈی کے شیو کمار کے مختلف ٹھکانوں پر آئی ٹی کے چھاپے اور غیر محسوب دولت کے سلسلے میں چل رہی تحقیقات کے پس منظر میں اپوزیشن لیڈر ایشورپا نے مانگ کی ہے کہ ڈی کے شیوکمار سب سے پہلے اپنے قلمدان سے مستعفی ہوجائیں اور پھر تحقیقات کریں۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر ایشورپا نے اپنے کاروار دورے کے وقت ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں مختلف محکمہ جات کے افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہو ئے یہ بات کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کے دوران ڈی کے شیوکمار کے پاس 300سے 400کروڑ روپے کی غیر قانونی جائیدادہونے کا پتہ چلا ہے۔اس کے باوجود وزیرا علیٰ سدارامیا کی طرف سے ان کی حمایت کرناغلط بات ہے۔ پہلے وہ مستعفی ہوجائیں، اور ان پر غیر محسوب دولت کا الزام غلط ثابت ہوجائے تو پھر وہ دوبارہ وزارت کا منصب سنبھالیں۔
ایشورپّا نے وزیر اعظم کے اس بیان پر بھی اعتراض جتایا جس میں یڈی یورپّا کو بدعنوان(کرپٹ) کہا گیا تھا۔ ایشورپا کے مطابق یڈی یورپا پر بدعنوانی کے جتنے الزامات تھے، اس سے وہ بری ہوگئے ہیں۔اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی طرف سے کمزور طبقات کو کم قیمت پر کھا نا فراہم کرنے کے لئے جاری کی گئی اندرا کینٹن اسکیم کا بھی مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف پبلسٹی کے لئے کیا جارہا ہے۔بنگلورو کے کسی کونے میں کینٹین شروع کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ پوری ریاست کے تمام غریب عوام کو کینٹین کی سہولت فراہم کی جائے تو اس کی ستائش کی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ سدارامیا حکومت کے خلاف بولتے ہوئے ایشورپا نے کہا کہ ضلع شمالی کینر ا میں غریبوں کے لئے مکانات کی' آشریہ اسکیم' کے تحت کسی ایک کو بھی نہ کوئی مکان اور نہ ہی کوئی سائٹ فراہم کیا گیا ہے۔طالب علموں کو ملنے والے 'ودیا سری'وظیفہ اسکیم کے تعلق سے بھی ان کا کہنا تھا کہ ایک سال سے یہ رقم طلبہ کو جاری نہیں کی گئی ہے، اورتقریباً چار کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔طلبہ کو وعدے کے مطابق لیپ ٹاپ اب تک فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔ایشورپا کا کہنا تھا کہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کی ترقی کے لئے سرگرم رہنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت عملی طور پر پوری طرح ناکام ہے اور صرف کھوکھلے دعوے اور ناٹک سے کام چلارہی ہے۔