سینئر کانگریس لیڈروں کو وزارت سے محروم ہونا پڑے گا؟ مجھے مزراعی کا قلمدان دے دیا جائے۔ مندروں کے چکر کاٹتا رہوں گا: ڈی کے شیوکمار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 5th June 2018, 11:08 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4؍ جون(ایس او نیوز) ایک طرف وزیراعلیٰ کمارسوامی یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی قیادت والی کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کے استحکام کے لئے کچھ بھی رکاوٹ نہیں اور ان کی حکومت اپنی پانچ سالہ میعاد مکمل کرے گی دوسری طرف نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور با ربار یہ بیان دے رہے ہیں کہ قلمدانوں کی تقسیم سے متعلق دونوں پارٹیوں میں کوئی الجھن یا اختلاف نہیں ہے۔ پرمیشور کا یہ بیان درست بھی ہے کیونکہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی ہدایت پر جے ڈی ایس کے لئے فائنانس اور آبکاری جیسے اہم قلمدان چھوڑ دیئے گئے ہیں۔ لیکن پہلے مرحلہ میں کن وزراء کووزارت میں شامل کیا جائے گا اس سلسلہ میں دونوں پارٹیوں کے لیڈروں کے درمیان ابھی رسہ کشی جاری ہے۔سینئر کانگریس لیڈروں کو کانگریس صدر راہل گاندھی نے یہ ہدایت دی ہے کہ پچھلی حکومت میں جن وزراء کو شامل کیا گیا تھا ان کی بجائے اس مرتبہ نئے چہروں کو شامل کیا جائے۔ اگر واقعی راہل گاندھی کی اس ہدایت پر عمل کیاگیا تو اکثر سینئر لیڈروں کو وزارت سے محروم ہونا پڑے گا۔ ان کی جگہ نئے چہروں کو موقع دیا جائے گا۔ابھی یہ طے نہیں کہ راہل گاندھی کی اس ہدایت پر عمل کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں راہل گاندھی سے گفتگو کرنے نائب وزیراعلیٰ پرمیشور سابق وزیراعلیٰ سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کل نئی دہلی کے دورہ پر جارہے ہیں۔ دریں اثنا راہل گاندھی کی اس ہدایت پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار نے آج کہا ہے کہ سینئر لیڈروں کو کوئی اہم قلمدان نہ دئیے جانے پر اگر واقعی عمل ہواتو انہیں مزراعی کا قلمدان دے دیا جائے تاکہ وہ مندروں کے چکر کاٹ کر اپنا وقت گزارا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کی سلامتی کے لئے پارٹی ہائی کمان نے چند اہم قلمدان جے ڈی ایس کو چھوڑ دینے کی ہدایت دی۔ ا سکے بعد کمار سوامی پورے پانچ سال مخلوط حکومت کی قیادت کا فیصلہ کیااس پر بھی کانگریس لیڈروں نے اُف تک نہیں کہا۔ کسی خاص قلمدان کا مطالبہ نہ کرنے کے لئے کہا گیا ا س پر بھی خاموش رہے۔ اب سینئر لیڈروں کی بجائے نئے چہروں کو شامل کرنے کی جو شرط رکھی گئی ہے وہ نامناسب ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...