بارش کے متاثرین کی بھرپور مدد کرنے شیوکمار کا مطالبہ
بنگلورو،18؍اگست(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے آبی وسائل ومیڈیکل ایجوکیشن ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ ریاست کے کورگ ، ملناڈ اور پڑوسی ریاست کیرلا میں مسلسل بارش کے سبب سیلاب کی جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لئے ریاستی عوام کو فراخدلی سے قدم بڑھانا چاہئے۔
اپنی رہائش گاہ پر ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کورگ اور منگلور کے علاوہ کئی علاقوں میں لوگوں نے اپنے تمام اسباب گنوا لئے ہیں ، ان لوگوں کے پاس کھانے پینے کی قلت پیدا ہوگئی ہے، فوری طور پر ان لوگوں کو بنیادی سہولت فراہم کرنے کے لئے ضروری قدم اٹھانے ہوں گے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ بنگلور رورل اور رام نگرم ضلع کے علاوہ ہباگوڈی، پینیا ،نلمنگلا ، بڑدی اور ہاروہلی کے انڈسٹریل ایریا میں کام کرنے والے صنعت کاروں سے زیادہ مدد طلب کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ ریڈی میڈ کارخانوں میں بغیر فروخت رہ چکے کپڑے بطور عطیہ دینے کی گزارش صنعت کاروں سے کی گئی ہے۔ ان سے کہاگیا ہے کہ امداد ی اشیاء رام نگرم کے ڈپٹی کمشنر تک پہنچا دی جائیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمۂ آب پاشی کے انجینئروں سے کہا گیا ہے کہ حکم کے سبھی کنٹراکٹروں سے گز ارش کی جائے کہ متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ اس موقع پر ڈی کے شیوکمار نے بتایاکہ بارش کی زیادتی اور پڑوسی ریاست کیرلا سے بارش کا پانی بہا دئے جانے کی وجہ سے ریاست کے بعض آبی ذخائر میں درڑایں پڑ گئی ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ کاویری طاس میں آنے والے کرشنا راجہ ساگر، کبنی اور ہیماوتی آبی ذخائر میں واضح دراڑ دیکھی گئی ہے۔اس کے علاوہ تنگا بھدرا ڈیم میں بھی دراڈ کی اطلاع ملی ہے۔ بارش کا پانی کم ہوتے ہی ان کی مرمت کا کام جنگی پیمانے پر شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جن آبی ذخائر زیادہ پانی جمع ہے وہاں باہر بہاؤ بڑھا کر آبی ذخائر کو بچانے افسروں کو ہدایت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس بار ریاست کے آبی ذخائر میں جتنا پانی جمع ہوا ہے وہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے، ماضی میں اس قدر زیادہ مقدار میں پانی جمع ہونے کا کوئی ریکارڈ محکمے کے پاس موجود نہیں ہے۔ مہادائی آبی تنازعے کے متعلق ٹریبونل کے قطعی فیصلے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے اس سلسلے میں ٹریبونل کی طرف سے جاری کئے گئے فیصلے کا جائزہ لیا ہے اور ماہرین قانون سے بھی گزارش کی ہے کہ اس فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے کر حکومت کے سامنے اپنی رائے پیش کریں۔
بیشتر ماہرین نے فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد یہی رائے دی ہے کہ ٹریبونل کے فیصلے کا عدالت میں چیلنج کیا جائے ۔ وزیر موصوف نے کہاکہ اس سلسلے میں آنے والے دنوں میں بھی ریاستی حکومت کی طرف سے جلد بازی میں کام نہیں لیا جائے گا بلکہ تمام سے مشوروں کے بعد مہادائی مسئلے سے متاثرہ کسانوں کو راحت پہنچائی جاسکے ایسا قدم اٹھایا جائے گا۔