ودھان سودھا میں پانی کی قلت سے عملہ پریشان
بنگلور:17/جنوری(ایس او نیوز) ریاست کے مرکز اقتدار ودھان سودھا میں پچھلے دو دنوں سے پانی کی شدید قلت پریشانی کا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ودھان سودھا میں موجود صاف پانی کی یونٹیں پچھلے دو دنوں سے کام کرنا بند کرچکی ہیں، جس کی وجہ سے ودھان سودھا میں کام کرنے والے عملے کو پانی گھروں سے لانا پڑ رہا ہے۔ چونکہ یہاں اوور ہیڈ ٹینکوں اور سمپس سے جو پانی مہیا کرایا جارہاہے وہ پینے کے قابل نہیں ہے، جس کی وجہ سے پینے کے پانی کیلئے عملے کو مجبوراً منرل واٹر استعمال کرنا پڑ رہا ہے یا گھروں سے پانی لانا پڑ رہا ہے۔ وزراء اور افسران اپنی ضرورت کے مطابق دفتروں میں منرل واٹر کین منگوارہے ہیں،جبکہ نچلی سطح پر کام کرنے والا عملہ اور دور دراز سے ودھان سودھا آنے والے لوگوں کو قطرہ قطرہ پانی کیلئے بھی دوڑ دھوپ کرنی پڑرہی ہے۔ محکمہئ دیہی ترقیات وپنچایت راج کی طرف سے ودھان سودھا کے صحن میں پانچ ہزار لیٹر پینے کے پانی کی یونٹ قائم کی گئی ہے۔ لیکن پچھلے دودنوں سے یہ یونٹ کام نہیں کررہی ہے۔ کرناٹکا سکریٹریٹ ایمپلائز اسوسی ایشن کے صدر سبرامنیا ایس کمٹا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ودھان سودھا میں پانی کی سربراہی یقینی بنائی جائے۔