بنگلور: پارلیمانی انتخابات 2019 کے اہم قومی موضوعات پرویلفیر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر کے ساتھ ایک مذاکرہ ومباحثہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd July 2018, 3:11 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور 23/جولائی (ایس او نیوز/پریس ریلیز) کل اتوار کو  یہاں شہر کے دارلسلام بفٹ آڈیٹوریم پیش آمدہ پارلیمنٹ الیکشن 2019 کے تناظر میں اک عوامی مباحثہ و مذاکرہ کا اہتمام ویلفیر پارٹی آف انڈیا کی مقامی شاخ کے زیر اہتمام بعد نماز مغرب عمل میں آیا۔ جس میں ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے کل ہند قومی صدر بحیثیت مہمان خصوصی دہلی سے مدعو تھے شہر کے باشعور معززین و عمایدین کی کثیر تعداد شریک اجلاس تھی ۔ اجلاس سے جناب مجتبی فاروق سابق صدر ویلفیر پارٹی آف انڈیا ۔ ریاستی صدر عبدلحمید فاراں گلبرگہ سے بھی مدعو تھے اور سامعین سے خطاب فرمایا ۔

جناب مجتبی فاروق نے ملک بھر کی مجموئی سیاسی صورت حال کا جائزہ پیش فرماتے ہوئے ملک کو درپیش مسائل پر اس بات کی جانب سامعین اجلاس کو متوجہ کیا کہ آج ہر جانب سے یہاں کی اقلیتوں خصوصیت سے مسلمانوں کو ڈرانے دھمکانے کی پالیسی کے تحت خوف و ہراسانی کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ یہ تمام مرکزی حکومت کے اشارے پر اور فسطائیت پسندوں کی اک ایسی مذموم چال ہے جس کا مقصد نفسیاتی طور پر مسلمانوں کو اس خوف و دہشت میں مبتلا کرنا ہے کہ وہ ان کی من مانیوں پر انگلی تک نہ اٹھائیں ۔ مجتبی فاروق صاحب نے تلقین فرمائی کہ ہمیں اس طرح کے نفسیاتی خوف سے باہر نکلنا ہوگا ۔ آپ نے فرمایا کہ جو قوم خود اپنا تحفظ و بچاؤ نہیں کرسکتی وہ بھلا دوسروں کا کیا بھلا کرےگی ؟ آپ نے  یہ بھی فرمایا کہ مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد کو ختم کردینا یا انہیں ملک بدر کردینا کیا ممکن العمل ہے ؟ آپ نے خود ہی جواب دیا کہ ایسا کیونکر ہوسکتا ہے ہرگز نہیں ! پھر آپ  نے بتایا کہ ویلفیر پارٹی آف انڈیا اک مہم کے طور پر ملکی سطح پر بیداری و سیاسی شعور کے ذریعہ اس نفسیاتی خوف سے مسلمانوں اور دیگر کمزور طبقات کو باہر نکالنے وسیع پیمانے پر کام کررہی ہے !

جناب عبدلحمید فاراں صاحب ریاستی صدر ویلفیر پارٹی نے اس موقع  پر ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کی مسلم قیادت کی کمزوری اور اخلاقی گراوٹ کا تفصیل سے ذکر فرماتے ہوئے تلقین کی کہ مسلمان ایسے لیڈروں کی بجائے خود پر انحصار کریں ان کی غلط قیادت و رہنمائی کی جگہ اپنے مثبت سرگرمیوں سے اپنے آپ کو با اختیار بنوائیں ! سیاسی شعور حاصل کریں فاراں صاحب نے کہا کہ کرناٹک بھر میں حالیہ انتخابات کے دوران اور اس سے قبل ووٹ فیصد بڑھانے جو مختلف سطح پر جو بیداری مہم چلائی گئی اس کے باوجود رائے دہندوں کی تعداد گھٹ گئی ایسا کیوں ہوا ؟؟؟

اس کے بعد مہمان خصوصی قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس صاحب ویلفیر پارٹی آف انڈیا و مدیر اعلی اردو ماہنامہ افکار ملی نئی دہلی کے ہمراہ مذاکرہ کا آغاز عمل میں آیا مختلف شرکاء اجلاس نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے مختلف سوالات کئے اور ان کے جوابات پائے اس موقع  پر ایک اخبار نویس نے بھی مہمان خصوصی سے سوال کیا کہ قومی سطح پر ویلفیر پارٹی آف انڈیا جو اک اقدار پر مبنی سیاسی جماعت کہلاتی ہے ۔حالیہ سیاسی گراوٹ کے ماحول میں آنے والے پارلیمانی انتخابات 2019 کی انتخابی مہم کا آغاز کیا پارٹی کی تشہیری مہم کے طور پر کرتے ہوئے صرف اک ماحول قائم کرنا چاہتی ہے یا پھر پالیمنٹ و اسمبلیوں کی نشستیں بھی جیتنا اپنا مقصد رکھتی ہے ؟ اس پر مہمان خصوصی نے جواب دیتے ہوئے تفصیل سے اس کے ہر پہلو کو نمایاں طور پر اجاگر فرماتے ہوئے کہا کہ انتخابی میدان سے تشہیری کام کرنا اور اقتدار میں شرکت کے لئے نشستیں جیتنا بھی پارٹی کا مقصد عین ہے ! جب اُن سے پوچھا گیا کہ  عام آدمی پارٹی جس نے بدعنوانی کو موضوع بنواکر دہلی اسمبلی کی تمام نشستیں جیت لی اور ان کی یہ کامیابی زمینی سطح پر عوامی مسائل اور موضوعات کو پرزور طریقہ پر  اٹھانے پر ممکن ہوپائی آپ عام آدمی پارٹی اور اقدار پر مبنی ویلفیر پارٹی میں کیا فر ق محسوس فرماتے ہیں ؟؟؟  ۔اس بات کا  جواب بھی تفصیل سے دیتے ہوئے قاسم رسول صاحب نے بتایا کہ دہلی کے عوام کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی سے الگ ہٹ کر اک نئی تبدیلی چاہتے تھے اس لئے عام آدمی پارٹی کو کامیابی مل پائی ۔اس کے بعد یہ مجلس مذاکرہ اختتام کو پہنچا۔

صدارتی خطاب مہمان خصوصی
ڈاکٹر قاسم رسول الیاس مہمان خصوصی قومی صدر ویلفیر پارٹی آف انڈیا نے اس موقع  پر خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ اک زندہ قوم کا کردار و عمل کیا ہونا چاہئے اس پر ہم بہت کم غور و فکر فرماتے ہیں ۔ اور مسائل ہی میں الجھے اور گھرے رہتے ہیں ۔ جبکہ ہمیں اس میں جان بوجھ کر رکھا بھی جاتا ہے ۔ آپ نے سامعین اجلاس کو آگاہ فرمایا کہ آپ بحثییت اک قوم محدود وسائل رکھنے والے بن کر رہ رہے ہیں ! پارٹی صدر نے اس بات پر توجہ دلوائی کہ بابا امبیڈکر اور دیگر اصلاحی و انقلابی قائدین و رہنماؤں نے دلت برادری میں سیاسی شعور بیدار کیا اور رائے عامہ ہموار کی ! یہی سبب ہیکہ آج دلت برادری میں اقتدار میں شرکت اور سیاسی شعور بالغ نظری آپ دیکھ سکتے ہیں حالانکہ دلت برادری متحد نہیں ان کے کئی اک سیاسی قائدین الگ الگ خیموں میں تقسیم ہیں لیکن مجموئی طور پر ان کے اندر اک انقلاب کروٹ لے چکا ہے کہ ہمیں ملکی اقتدار میں شراکت دار ی حاصل کرنی ہوگی ! آپ  نے اس موقع  پر فرمایا کہ آج ضرورت ہیکہ پیش آمدہ پارلیمانی انتخابات کے تناظر میں ملک و ملت کو درپیش مسائل و حالات کا جائزہ صحیح ڈھنگ سے لیتے ہوئے ان کو حل کرنے سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیا جائے اور ملک بھر میں ویلفیر پارٹی اسی جانب اقدام کررہی ہے کہ تمام سیاسی سیکولر جماعتیں متحدہ طور پر انہیں امور کو قوت کے ساتھ اٹھاتے ہوئے عوامی بیداری مہمات شروع کریں ۔ عوام کو درپیش وہ سنگین مسائل اور حالات کیا ہیں ؟ اس پر آپ نے اظہار خیال فرماتے ہوئے بتایا کہ بھاجپا کے پردھان منتری کے تمام وعدے جو انہوں نے چناؤ سے قبل جنتا سے کئے تھے جھوٹے اور کھوکھلے  ثابت ہوچکے ہیں نہ کسی شہری کے بینک کھاتے میں پندہ پندرہ لاکھ آئے نہ ہی کسانوں کی حالت میں سدھار آیا آج صورت حال یہ ہیکہ یہاں خصوصیت سے خواتین پر ظلم و تشدد اپنی انتہا کو پہنچ گیا ہے انسانی حقوق تنظیم کی جانب سے بتا یا جارہا ہیکہ اقوام عالم میں ہندوستان کو خواتین کے لئے سب سے خطرناک ملک کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ اس تشویشناک صورت حال کے مطابق بالکل چھوٹی کمسن بچیاں تک آج محفوظ نہیں 249249دوسری جانب نام نہاد گو رکھشوں کی جانب سے ہجومی تشدد کے واقعات میں بھی لگاتار اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ موجودہ مرکزی حکومت آج جمہوریت کے نام پر جمہوریت کے تمام ستونوں کو ایک ایک کرکے ڈھاتی جارہی ہے ! اور اس پر قابض ہوتی جارہی ہے الیکشن کمیشن آف انڈیا جیسے غیر جانبدار ادارہ کا استعمال بھی اپنے حق میں کرتے ہوئے اپوزیشن کے مطالبہ کو کہ  انتخابات بیالٹ پیپر کے ذریعہ کروائے جائیں نظر انداز کرتے ہوئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں ہی سے کروانے کی سازش کیجارہی ہے تاکہ نتائج اپنی پارٹی کے حق میں بڑے پیمانہ پر ظاہر کئے جاسکیں اور تو اور عوام کی آخری امید ملک کی عدالت عظمی بھی آج سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے اس طرح کے نازک حالات کی تبدیلی کے لئے ہم ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے تحت یہاں ملک میں اک بنیادی تبدیلی لانا چاہتے ہیں اس کے لئے ہمیں سیاسی بیداری پیدا  کرنا ہوگا اور سیاسی شعور ہی کے ذریعہ اس ملک میں اقدار پر مبنی سیاسی حکمت عملی ترتیب دینی ہوگی ۔ اجلاس کی نظامت جناب طاہر حسین نے فرمائی اور مہمانوں کا استقبال و خیر مقدمی خطاب جناب حبیب اللہ خان ضلعی صدر بنگلور ویلفیر پارٹی نے بزبان انگریزی فرمایا اختتام کے بعد شرکائے اجلاس کے لئے پر تکلف عشائیہ کا بھی اہتمام تھا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...