28پارلیمانی حلقوں میں کانگریس کی جیت کو یقینی بنائیں دنیش گنڈو راؤ ،ایشور کھنڈرے کوکے پی سی سی باگ ڈورتفویض کی تقریب سے قائدین کااظہار خیال
بنگلورو،12؍جولائی (ایس او نیوز) آنے والے پارلیمانی انتخابات کو ایک چیلنج کے طور پر قبول کرکے ریاست کے تمام 28لوک سبھا حلقوں میں اپنی جیت درج کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی ) کے ہندوتوا کی غلط تشہیر کا مناسب دفاع کرنے تمام کانگریس لیڈران کوآج آواز دی۔
پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کی جانب سے کانگریس حکومت کے خلاف لگائے گئے ہندوتوا کے غلط الزامات کا مناسب جواب دینے میں ناکامی سے ہی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ اسلئے پارلیمانی انتخابات میں ایسا نہ ہو اس کیلئے احتیاط برتنے کانگریس کے سینئر قائدین نے پارٹی لیڈران اور کارکن کوآواز دی ۔
بنگلوروشہر کے پیالیس گراؤنڈ میں پردیش کانگریس کمیٹی ( کے پی سی سی )کے صدر دنیش گنڈو راؤ اور کارگزار صدر ایشور کھنڈرے نے اپنے عہدوں کی جائزہ تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور، سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا سمیت دیگر قائدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آنے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل متحدہ طور پر پارٹی کو مضبوط ومستحکم کرتے ہوئے ریاست کے تمام 28پارلیمانی حلقوں میں جیت کیلئے ابھی سے جدوجہد کرنے کا مشورہ بھی دیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ فرقہ پرستی اور پرامن سماج میں منافرت کو ہوا دینے اور دستور ہند میں تبدیلی کرنے کا ارادہ رکھنے والی فرقہ پرست بی جے پی کو جڑ سمیت نکال پھینکنے کیلئے کانگریس پارٹی کو دوبارہ برسراقتدار لانے کی اشد ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ ہمارا ملک غیر محفوظ ہاتھوں میں چلا گیا ہے جب سے مرکز میں بی جے پی بر سر اقتدار پر ہے تب سے عام عوام پریشان ہیں اور ہر انسان درد محسوس کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ ملک کی اقتصادی و معاشی حالت کو مضبوط ومستحکم کیا تھا ۔ لیکن اب حالت اس کے برعکس دکھائی دینے لگی ہیں ۔ جی ایس ٹی ،نوٹ بندی سے لوگ کافی پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کالا دھن واپس لینے کی جو بات کہی تھی اس میں پوری طرح ناکام رہے ہیں ۔مرکزی حکومت کی ناکامیوں کے خلاف متحد ہ طور پر آواز اٹھانے پر زور دیا ۔ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ پانچ مرتبہ رکن اسمبلی بننے کے بعد ریاستی وزیر ،یوتھ کانگریس صدر اور کے پی سی سی کار گزار صدر کے طور پر خدمت انجام دے چکے دنیش گنڈو راؤ کو کافی تجربہ ہے ۔ ان کے علاوہ ایشور کھنڈرے بھی پارٹی کے لئے کافی خدمت انجام دیتے آرہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں نوجواں قائدین اپنی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیتے ہوئے آنے والے پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کو زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں اہم رول ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 19اکتوبر 2010ء کو سونیاگاندھی نے انہیں کے پی سی سی صدر کی ذمہ داری سونپی تھی ۔ انہوں نے اپنی ذمہ داری کو نبھا تے ہوئے لوک سبھا ،اسمبلی اور بلدی اداروں کے انتخابات کاسامنا کرتے ہوئے پارٹی کو کامیابی دلانے کی کوشش کی ہے ۔
اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران کانگریس حکومت کے کامیاب پروگرامس اور عوامی مفادات پروگرامس جو جاری کئے ہیں اس سے انہیں امید ہے کہ ریاستی عوام دوبارہ کانگریس پارٹی کو ہی برسر اقتدار پر لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی غلط تشہیر اور گمراہ کن باتوں کی وجہ سے انہیں اقتدار سے دوررہنا پڑا ،انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار اگر غلط تشہیر نہ کرتے توآج ریاست میں کانگریس برسر اقتدار رہتی۔ مرکز کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں اور جھوٹی تشہیر سے عوام کو گمراہ کرنے کا کام کرنے لگے ہیں ۔ عوام آنے والے پارلیمانی انتخابات میں فرقہ پرست بی جے پی کو صحیح سبق سکھائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کیلئے نئے کے پی سی سی صدر اور کارگزار صدر کے ساتھ تمام لیڈران اور کارکن پر کافی بڑی ذمہ داری ہوگی۔ ریاستی وزیر برائے طبی تعلیم و آبپاشی ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ ریاست میں مخلوط حکومت اقتدار پر رہنے کے باوجود ریاست کے کونے کونے تک پارٹی کارکن اور لیڈران کو بچائے رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ریاست کے تمام اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے پارٹی کارکن اور لیڈران میں حوصلہ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر کامیابی کیلئے جدوجہد پر زور دیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر کارکن نہ ہوں تو پارٹی کا بھی وجود نہیں رہے گا ۔ اس لئے پارٹی کارکن کو اعتماد میں لیتے ہوئے مرکز میں دوبارہ کانگریس پارٹی کو برسر اقتدار لانے کی کوشش کی جائے گی۔اپنے عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں کانگریس اکثریت حاصل نہیں کر پائی ہے ۔ لیکن انہیں امید ہے کہ سابق وزیراعلیٰ سدارامیا کے عوام پر ور پروگرامس سے کانگریس ریاست میں دوبارہ بر سر اقتدار ضرور آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی سدارامیا ہی مقبول عام قائد ہیں کانگریس کو 150سیٹوں پر جیت حاصل کرنی چاہئے تھی ۔ لیکن بی جے پی کی غلط تشہیر اور عوام تک حکومت کے پروگرامس کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے سیٹوں میں کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کے اقتدار پر آنے کے بعد اقلیتوں اور دلتوں پر ظلم بڑھنے لگا ہے۔دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ پارٹی اعلیٰ کمانڈ نے ان پراعتماد کرتے ہوئے جو ذمہ داری انہیں سونپی ہے اس کو ایمانداری کے ساتھ کسی کے بھی دباؤ میں آئے بغیر بخوبی انجام دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ غریب اور کمزور طبقات کو سماجی انصاف ملنا چاہئے ۔اس موقع پر کے پی سی سی کارگزار صدر ایشور کھنڈرے نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں سابق مرکزی وزیر وسینئر قائد ڈاکٹر کے رحمن خان، رکن اسمبلی و سینئر قائد روشن بیگ ، سی کے جعفر شریف ، ریاست میں پارٹی سرگرمیوں کے نگران کار کے سی وینو گوپال ،آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری سلیم احمد ، رکن پارلیمان کے ۔ ایچ منی اپا ، ریاستی وزیر ضمیر احمد خان ،یوٹی قادر ، راجیہ سبھا رکن ناصر حسین ، رکن کونسل رضوان ارشد،نصیر احمد ، وائی سعید احمد ،این اے حارث، محمد عبید اللہ شریف کے علاوہ راجیہ سبھا کے اراکین ،وزراء اراکین اسمبلی وکونسل ، پارٹی لیڈران کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے ۔ ریاست کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں پارٹی کارکن موجود تھے۔ تقریب کی وجہ سے تھوڑی دیر کے لئے کافی ٹریفک جام رہا۔