یڈیورپا اور ایشورپا کے درمیان اختلافات شدید تر؛ اعلیٰ کمان سے شکایت کرنے سابق نائب وزیر اعلیٰ دہلی میں

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 30th July 2016, 12:16 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔30/جولائی(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی میں اختلافات دن بدن شدت اختیار کرتے جارہے ہیں۔ ایک طرف پوری ریاست میں مہادائی مسئلے پر آگ لگی ہوئی ہے، ٹریبونل کی طرف سے اس معاملے میں کرناٹک کے خلاف فیصلہ سنائے جانے پر شدید مزاحمت کی جارہی ہے تو دوسری طرف ریاستی بی جے پی کیلئے عہدیداروں کے تقرر کے مسئلے پر اپنا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے ریاستی لیجسلیٹیو کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایشورپا اپنے سیاسی حریف ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کے خلاف شکایت لے کر دہلی روانہ ہوگئے۔ آج صبح وہ دہلی روانہ ہوئے جہاں اعلیٰ کمان سے وہ یہ مطالبہ کرنے والے ہیں کہ ریاستی بی جے پی عہدیداروں کی فہرست پر نظر ثانی کی جائے۔ مختلف اداروں اور انجمنوں کی طرف سے مہادائی مسئلے پر کل کرناٹک بند کے اہتمام کا بھی اعلان کیا گیا ہے، ان سب کے قطع نظر ایشورپا نے ریاستی بی جے پی کیلئے یڈیورپا کی طرف سے مقرر کردہ عہدیداروں کی فہرست پر اپنے شدید احتراضات جتاتے ہو ئے اعلیٰ کمان سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...