دھونی بنے ہندوستان کے ’ماسٹر مائنڈ ‘ سری لنکا سیریز اورآسٹریلیا کے خلاف زبردست مظاہرہ
نئی دہلی، 19ستمبر (یو این آئی) کپتانی چھوڑنے کے بعد اپنی کارکردگی کو لے کر سوالوں کے گھیرے میں آئے وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی نے اس سال اپنے کردار میں اس قدر سدھار کر لیا ہے کہ وہ ٹیم انڈیا کے 'ماسٹر مائنڈ' بن چکے ہیں ۔دھونی نے اس سال 89.57کے زبردست اوسط سے 19میچوں میں 627رن بنائے ہیں اور سری لنکا کے خلاف محدود اوورز کی سیریز اور آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں ہندوستان کی فتوحات میں ان کا اہم کردار رہا تھا۔ دھونی کی کارکردگی میں آئی تبدیلی نے سبھی کو متاثر کیا ہے اور ٹیم انڈیا کے کوچ روی شاستری اور سابق دھماکہ خیز بلے باز وریندر سہواگ نے بھی کہا ہے کہ دھونی کو 2019کے عالمی کپ میں کھیلنا چاہئے ۔ہندوستان کے سب سے زیادہ کامیاب ٹسٹ اور ون ڈے کپتان دھونی کو سری لنکا کے خلاف سریز سے پہلے چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد کی تنقید کا بھی شکار ہونا پڑا تھا کہ انہیں اپنی کارکردگی کوبہتر بنانا ہوگا۔لیکن دھونی نے آخری میچ میں نہ صرف بیٹنگ بلکہ وکٹ کے پیچھے بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وہ مسلسل ٹیم کے نوجوان بولرز کو آگے بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کررہے ہیں، جہاں وہ وکٹ کے پیچھے سے انہیں بتاتے رہتے ہیں کہ کہاں گیند ڈالنی ہے اور بلے باز کو کس طرح آؤٹ کرنا ہے ۔دھونی نے اپنے 300میچ مکمل کرنے کے بعد آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں 88گیندوں میں 79رن بنائے تھے ۔ یہ رن انہوں نے ایسے وقت میں بنائے تھے جب ٹیم کے پانچ سرفہرست بلے باز محض 87رن پر آؤٹ ہو چکے تھے ۔انہوں نے نوجوان آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کے ساتھ سنچری شراکت کی۔دھونی کی اننگز اس طرح تھی کہ ان کے پہلے 45رن کی کوئی باؤنڈری نہیں تھی۔لیکن اس کے بعد انہوں نے چار چوکے اور دو چھکے لگائے ۔دوسرے اینڈ پر، دھونی نے پانڈیا کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا ۔ انہوں نے اسٹرائک کو روٹیٹ کے دوران پانڈیا کو اپنے شاٹ کھیلنے دئے ۔ پانڈیا کے آؤٹ ہونے کے بعد، بھونیشور کمار کے ساتھ مفید شراکت کی ۔ اگر 2017کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو دھونی نے 134، 63، 78، 54، 45، ناٹ آؤٹ 67رن، 49اور 79رن بنائے ۔اس کارکردگی سے واضح ہے کہ وہ نچلے مڈل آرڈر کو سنبھالنے میں اس طرح سے کام کررہے ہیں کہ ایک وقت وی وی ایس لکشمن سنبھالا کرتے تھے ۔ سابق کپتان سوربھ گنگولی نے بھی کہاکہ جب کھلاڑی ہندوستان کیلئے 300ون ڈے مکمل کرلیتے ہیں تو اس وقت کھلاڑیوں کو تیزی کے ساتھ رن بنانے کا ہنر آجاتا ہے ۔ دھونی نے اپنے اکاؤنٹ میں 9000سے زائد رن بنائے ہیں اور جب وہ اپنی بلے بازی شروع کریں گے تو اس میں اور اضافہ ہو گا ۔ٹیم کے کوچ روی شاستری نے بھی کہا کہ اگر وہ فٹ رہیں تو 2019ورلڈ کپ بھی کھیل سکتے ہیں ۔ شاستری نے کہا کہ دھونی سنیل گواسکر اور سچن تندولکر کی طرح ہیں، لہٰذا ان کے ریکارڈ کا احترام کرنا ضروری ہے ۔وہ فٹنس کی اعلی سطح پر ہیں اور ملک میں سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر ہیں ۔ ہم نے سری لنکا کے دورے میں ان کی بیٹنگ دیکھی اور مجھے لگتا ہے کہ اگر وہ فٹ رہے تو وہ اگلے ورلڈ کپ کھیلیں گے ۔سابق اوپنر سہواگ نے کہاکہ حالیہ دنوں میں ایم ایس کی کارکردگی بہت شاندار ہے ۔ٹیم کو دھونی کی ضرورت ہے اور اسے 2019ورلڈ کپ کو کھیلنا چاہئے ۔دھونی نے چنئی کھیلے گئے ون ڈے میں اپنی 66ویں ون ڈے نصف سنچری بنائی تھی اور اس کے ساتھ انہوں نے 100بین الاقوامی نصف سنچریاں مکمل کیں۔ دھونی نے اپنی بیٹنگ کے انداز کو تبدیل کر دیا ہے ۔