بے تحاشہ ترقیاتی منصوبے کورگ اور کیرلا کی تباہی کا سبب، تعمیرات کا سلسلہ نہ روکا گیا تو دس سال میں دس گنا بڑی مصیبت آنے کا ظاہر کیا گیا خدشہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th August 2018, 11:07 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20؍اگست(ایس او نیوز)کرناٹک اور کیرلا میں طوفانی بارش اور سیلاب سے ہوئی تباہی کے اسباب کا جائزہ لینے کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ ملک کے پہاڑی علاقوں میں بے روک ٹوک تعمیرات اور ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں کے ماحول کو مکدر کرنے کی مسلسل کوششیں اس تباہی کی اہم وجہ ہے۔

کیرلا اور کورگ اور ریاست کے دیگر علاقوں میں بارش اور سیلاب سے مچی تباہی کے متعلق تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اتھارٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان دونوں علاقوں میں جو تباہی مچی ہے، وہ کسی زلزلے کی تباہی سے کم نہیں ہے۔اتھارٹی نے کہا ہے کہ اگر ان علاقوں میں تعمیرات کا سلسلہ روکا نہیں گیا تو آنے والے د س سالوں میں یہ علاقے اس سے دس گنا زیادہ تباہی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ان علاقوں میں زمینات کھسکنے کے واقعات کو معمول کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دس سالوں میں اگر یہاں کے ماحولیات کو بچانے کے لئے ٹھوس قدم اٹھائے نہیں گئے تو یہاں کے پہاڑوں کی کوئی ڈھلان باقی نہیں رہے گی۔ اور یہاں سڑکوں کو جوڑنے کے لئے جو نیٹ ورک ڈھلانوں کے سہارے سے تیار کیا گیا ہے وہ مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔

مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے ملک کے 640پہاڑی اضلاع کا جائزہ لینے کے بعد جو رپورٹ تیار کی گئی ہے اس کے مطابق کورگ اور کیرلا میں انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے نام پر جو ترقیاتی منصوبے تیزی سے بنائے گئے ہیں ان کی وجہ سے ان پہاڑی علاقوں کا ماحولیاتی توازن بگڑ گیا ہے۔ محکمے نے جدید ترین سیٹلائٹ کی مدد سے جو منظر یکجا کئے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ جدید تعمیرات کی وجہ سے یہاں کے پہاڑ کمزور پڑ گئے ہیں اور زیادہ مقدار میں بارش کی صورت میں ان کا لڑھکنا ناممکن نہیں ہے۔ سیٹلائٹ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے مناظر کی روشنی میں اتھارٹی نے کرناٹک اور کیرلا حکومتوں کو متنبہ کیا ہے کہ دونوں ریاستوں کے پہاڑی علاقوں میں بے تحاشہ تعمیرات کا سلسلہ فوراً روکا جائے، بصورت دیگر آنے والے دنوں میں ان ریاستوں کے پہاڑی علاقوں میں آنے والی انسانی تباہی کو روکنا ناممکن ہوجائے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دس سال میں اگر ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لئے تعمیرات کو روکا نہ گیا تو اس وقت آنے والی تباہی میں مہلوکین کی تعداد 16 ہزار سے زیادہ اور 47 ہزار ہیکٹر سے زیادہ زمین جو ڈھلانوں پر مشتمل ہے، ختم ہوجائے گی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...