کمٹہ تعلقہ میں نیشنل ہائی وے بائی پاس کی مخالفت، عوامی احتجاج کے ساتھ دیاگیا اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم
کمٹہ28؍اگست (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے کے توسیعی منصوبے کے تحت کمٹہ تعلقہ کے بگّون اور کلبھاگا علاقے میں بائی پاس تعمیر کرنے کے لئے جب نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا اور ٹھیکے دار کمپنی آئی آر بی کے افسران سروے کرنے پہنچے تو اس علاقے کے عوام اور رامناتھ یووک منڈلی کے اراکین نے پرزور مخالفت کی۔پھر ایک احتجاجی ریالی نکالتے ہوئے وہ لوگ اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر پہنچے اور وہاں میمورنڈم دینے کے بعد رکن اسمبلی دینکر شیٹی کے گھر پہنچ کر انہیں بھی میمورنڈم دیا۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائی دیکھتے ہوئے یہ کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں کہ ہمیں زندہ ہی مار ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شہر کے درمیان سے گزرنے والانیشنل ہائی 66 جس کی توسیع کے لئے دونوں اطراف درکار خالی جگہ موجود ہونے کے باوجودحکومت اور غریبوں کے مخالفین ہم جیسے انتہائی پچھڑے ہوئے اور غریب افراد کے رہائشی ٹھکانوں پر نظر یں لگائے ہوئے ہیں۔یہ ایک غیر انسانی حرکت ہے۔احتجاجیوں نے کہا کہ سروے کے لئے آئے ہوئے افسران پولیس بندوبست کے ساتھ ہمارے علاقے میں پہنچ کر ہمارے رہائشی احاطے میں گھس کر سروے کی کارروائی کررہے ہیں، یہ ایک ناقابل برداشت ظلم و ستم ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہم زندگی برباد کرنے کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے وہاں پر ہونے والے سروے اور بائی پاس کی تعمیر پر روک لگائی جائے ۔ احتجاجیوں نے تنبیہ دی ہے کہ اگر اس طرح نہیں ہوا اور سروے کاکام جاری رہا تو پھر آگے جو کچھ بھی آفت آئے گی ،اس کے لئے متعلقہ افرادہی ذمہ دار ہونگے۔
جب احتجاجی مظاہرین نے رکن اسمبلی دینکر شیٹی کے گھر پہنچ کر انہیں میمورنڈم دیا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقے میں بائی پاس کے لئے سروے کیے جانے کی خبر مجھے تاخیر سے معلوم ہوئی ہے۔میں نے فوراًمتعلقہ افسران سے بات چیت کی ہے۔ تعلقہ یا ضلع انتظامیہ کی طرف سے مجھے اس بات کی اطلاع تاخیر سے دینا افسوسناک ہے۔