یونیورسٹیوں میں شعبہ جاتی ریزرویشن لاگوہونے پربرسے تیجسوی یادو،کہا،ناگپور برانڈ مودی حکومت سماجی انصاف مخالف
پٹنہ،24جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) بہار اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرتیجسوی یادو نے کہا ہے کہ طویل جدوجہد کے بعد ہائی تعلیم میں حاصل آئینی ریزرویشن کو مانووادی مودی حکومت نے تقریبا ختم کردیاہے۔200پوائنٹ روسٹر کیلئے حکومت کی طرف سے درج کردہ کمزور ایس ایل پی کوسپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اب اب ڈیپارٹمنٹ ریزرویشن،یعنی 13پوائنٹ روسٹر لاگو کیا جائے گا۔ایس سی ؍ایس ٹی ایکٹ کی طرح یہاں بھی حکومت نے دھوکہ دیا۔ایچ آر ڈی کے وزراء نے قانون سازی لانے کی بات کرکے پلٹ چکے ہیں۔اعلی ذات ریزرویشن چندگھنٹوں میں لانے والے بہوجن کے ساتھ دھوکہ کر رہے ہیں،اعلی تعلیم کے دروازے اب اکثریت آبادی بہوجن کے لئے بند ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ریزرویشن بندکرکے پرانا نظام نافذ کرو، ورنہ اس ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں بہوجن تلاش کرنے سے بھی نہیں ملیں گے۔تیجسوی نے الزام لگایا گیا کہ ناگپوری برانڈ مودی حکومت کی سماج انصاف مخالف ہے۔دلت، پسماندہ، اقلیت مخالف ہے۔انہوں نے تحقیقاتی ایجنسیوں اور آئینی اداروں کاکباڑاکردیاہے۔یہ کٹر نسل پرست اور سرمایہ دارانہ افراد ملک کو تقسیم کرکے نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ایک درخواست کی منسوخی سے یوجی سی کی طرف سے فنڈدی جانی یونیورسٹیوں میں ایس سی، ایس ٹی اور اوبی سی کی تقرری کم ہوسکتی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کوٹہ یونیورسٹی کے فائدے کے لئے نہیں لیا جانا چاہئے لیکن محکمہ کو ایک یونٹ کے طور پر لے جانا چاہئے۔سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر پابندی عائد کی ہے۔سپریم کورٹ نے مرکز اور یو جی سی کی اپیل کو مسترد کردیا،سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر منطقی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اساتذہ اور پروفیسر کو یونیورسٹی کی سطح پر بھرتی کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ ملازمت ایک ساتھ جوڑکر نہیں دیکھ سکتے۔ایک محکمہ کے پروفیسر کسی دوسرے شعبہ کے پروفیسر سے موازنہ کیسے ہوسکتاہے۔