شیوکمار کے گھر سے محکمۂ انکم ٹیکس کو کچھ نہیں ملا، محکمہ کی طرف سے جاری پنچ نامہ کی تفصیلات
بنگلورو:3/ اگست(ایس او نیوز) ایک طرف میڈیاکے مختلف حلقوں میں دعویٰ کیاجارہا ہے کہ وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ سمیت مختلف ٹھکانوں پر مارے گئے چھاپوں کے دوران نقد رقم ، دستاویزات ، زیورات اور اثاثے وغیرہ برآمد کئے گئے، لیکن اسی درمیان کل سداشیو نگر میں ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے کے بعد محکمۂ انکم ٹیکس نے دو گواہوں کی موجودگی میں اپنا جو پنچ نامہ تیار کیا ہے اس میں یہ واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ ڈی کے شیوکمار کی رہائش گاہ سے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو کچھ بھی نہیں ملا۔ محکمہ کی طرف سے جاری پنچ نامہ کے مطابق کل صبح 7-15 بجے تلاشی کا سلسلہ شروع ہوا جو رات پونے گیارہ بجے تک جاری رہا۔ اس پنچ نامہ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ شیوکمار کی رہائش گاہ پر محکمہ کے افسران ہری پرساد راؤ ، ایم ردرپا ، وینکٹیش ورلو اور امیت راج نے چھاپہ مارا۔ ان میں ہری پرساد محکمۂ انکم ٹیکس کے ڈپٹی کمشنر ہیں۔ اس پنچ نامہ میں بتایاگیا ہے کہ محکمہ نے شیوکمار کے گھر سے اکاؤنٹ بکس برآمد کئے، اس کے علاوہ ان کے گھر سے سونا ، چاندی نقد ، زیورات ، لاکرس کی چابیاں ، شیرز کے دستاویزات وغیرہ کچھ بھی برآمد نہیں ہوئے۔ میڈیا کے مختلف حلقوں میں کل سے کہا جارہا ہے کہ محکمۂ انکم ٹیکس نے شیوکمار کی رہائش گاہ سے دس کروڑ روپے نقد برآمد کئے ، آج بھی دعویٰ کیا جارہے کہ ان کے گھر سے پرانے ہزار اور پانچ سو روپیوں کے نوٹ برآمد ہوئے ہیں ، لیکن محکمۂ انکم ٹیکس کی طرف سے جاری دستاویز میں داستان کچھ اور ہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی کو بکا ہوا میڈیا عوام کے سامنے کچھ اور ہی منظر پیش کرنا چاہتا ہے، جبکہ حالات کچھ اور ہی ہیں۔