ڈنمارک نے جرمن سرحد پر فوج تعینات کر دی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 3rd October 2017, 12:23 PM | عالمی خبریں |

کوپن ہیگن2 اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )فوج کی تعیناتی کے بعد جرمنی سے ڈنمارک جانے والے مسافروں کا استقبال آئندہ ہاتھوں میں بندوقیں لیے ڈنمارک کی فوج کے اہلکار کریں گے۔ یورپی یونین کی نئی تجاویز کے مطابق بارڈر کنٹرول کی مدت بڑھائی جا سکتی ہے۔ کوپن ہیگن حکومت نے جرمنی سے متصل سرحد پر جمعہ انتیس ستمبر کی شب فوجی تعینات کر دیے۔ یورپ میں مہاجرین کا بحران شروع ہونے کے بعد ڈنمارک نے جرمن سرحد پر جنوری سن 2016 سے بارڈر کنٹرول متعارف کرا رکھا تھا تاہم اب یہ فوجی اہلکار ڈینش چیک پوسٹوں پر پولیس کی معاونت کریں گے۔ ڈنمارک کی سرحد پر واقع جرمن صوبے شلیسوِگ ہولسٹائن اور فلینسبرگ شہر کے مابین سرحد پر جرمن پولیس کی چوکیاں بدستور فعال ہیں۔کوپن ہیگن حکام نے فوج کی تعیناتی کے حوالے سے بتایا ہے کہ بارڈر کنٹرول بدستور پولیس کے ہاتھ میں رہے گا جب کہ فوج پس منظر میں رہتے ہوئے پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔ مسلح فوج کے اہلکار براہ راست جرمنی سے ڈنمارک آنے والی گاڑیوں کی تلاشی نہیں لیں گے۔ ڈینش حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ فوج کا کام مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر دوسرے مقامات پر منتقل کرنا اور سرحدوں کی نگرانی کرنا ہو گا۔ ابتدائی طور پر فوجیوں کی تعیناتی تین ماہ کے لیے کی گئی ہے۔ جرمنی سے فیری کے ذریعے ڈنمارک جانے والے آبی راستوں پر فوج تعینات نہیں کی گئی۔جرمن وفاقی ریاست شلیسوِگ ہولسٹائن کے وزیر اعلیٰ ڈینیئل گْنتھر نے کوپن ہیگن میں ڈنمارک کے وزیر اعظم لارس لوکے راسموسن سے ملاقات کے دوران بارڈر کنٹرول کے حوالے سے گفتگو کی۔ گْنتھر کا کہنا تھا، ’’ہم نہیں چاہتے کہ (بارڈر کنٹرول) ایک مستقل سلسلہ بن جائے۔‘‘ صوبے کے دیگر سیاست دانوں نے بھی وزیر اعلیٰ کے بیان کی تائید کی ہے۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی سیاست دان بیرٹے پاؤلس نے ہیمبرگ کے ایک مقامی اخبار سے کی گئی اپنی گفتگو میں کہا، ’’بارڈر کنٹرول متحدہ یورپ کے لیے سود مند نہیں اور مشتبہ افراد تو ایسی جگہوں سے بھی سرحد پار کر سکتے ہیں جہاں فوجی تعینات نہیں ہیں۔‘‘رواں ہفتے کے آغاز میں یورپی کمیشن نے تجویز پیش کی تھی کہ یونین کے رکن ممالک سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ملکی سرحدوں پر عارضی طور پر متعارف کرائے گئے بارڈ کنٹرول کی مدت میں توسیع کر سکتے ہیں۔ یورپی یونین کے قیام کے بعد نقل و حرکت کی آزادی اس خطے کی اہم ترین خصوصیت تصور جاتی ہے۔جرمنی، آسٹریا، ڈنمارک اور ناروے کی سرحدوں پر متعارف کردہ بارڈر کنٹرول کی معیاد نومبر میں ختم ہو جائے گی۔ عارضی سرحدی نگرانی زیادہ سے زیادہ دو برس تک متعارف کرائی جا سکتی ہے لیکن یورپی کمیشن کی تجویز کے مطابق نومبر میں دو برس پورے ہو جانے کے بعد بھی سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بارڈر کنٹرول مزید ایک سال کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں یہودی عبادت گاہ اور اسرائیلی سفارت خانے کی حفاظت کے لیے بھی فوجی تعینات کر دیے گئے ہیں۔ فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل اسٹین ڈالسگارڈ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ کوپن ہیگن میں فوجیوں کی تعیناتی مارچ سن 2018 تک کے لیے کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق یہ فوجی انتہائی ماہر اور جدید تربیت یافتہ ہیں۔سن 2015 کے بعد ڈنمارک کے دارالحکومت میں یہودی عبادت خانے اور سفارت خانے پر دو پرتشدد حملے کیے جا چکے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ کوپن ہیگن میں فوجیوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔