سیول سروس امتحان دینے والے کمٹہ کے نوجوان نے دہلی میں کی خودکشی؛ امتحان گاہ میں داخل ہونے سے روکنے پر اُٹھایا انتہائی قدم
کمٹہ 4/جون (ایس او نیوز) سیول سروس کا امتحان دینے کے لئے دہلی پہنچے کمٹہ کے 28 سالہ نوجوان نے دہلی میں خودکشی کرلی جس کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ اُسے امتحان گاہ تک پہنچنے میں کچھ منٹوں کی تاخیر ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اُسے امتحان گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ اسی بات کو لے کر نوجوان نے ایسا انتہائی قدم اُٹھایا۔
کمٹہ کے اس نوجوان کی شناخت ورون چندرا کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کمٹہ اے وی بالیگا کالج کے لیکچرر ڈاکٹر سبھاش چندرا کا بیٹا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پڑھائی میں نہایت ذہین ورون چندرا کافی عرصہ سے سیول سروس امتحان دینے کے لئے محنت کررہا تھا اور دہلی میں کوچنگ لے کر کل اتوار کو دہلی کے پہاڑ گنج میں واقع امتحان گاہ میں امتحان دینے کے لئے پہنچا تھا، بتایا گیا ہے کہ اُسے امتحان گاہ پہنچے تک چار تا پانچ منٹ کی تاخیر ہوئی، جس کے نتیجے میں اُسے امتحان گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اُس نے آفسر سے کافی منت سماجت کی مگر آفسر نے رولس کے مطابق اُس کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اُس کی ایک نہ سنی۔
بتایا گیا ہے کہ اپنی محنت کو رائیگاں ہوتے دیکھ کر سخت مایوسی کی حالت میں ورون چندرا دہلی کے راجندرا نگر میں واقع اپنے کمرے میں پہنچا اور ایک نوٹ لکھ کر پھانسی پر لٹک گیا۔
ورون چندرا نے خودکشی نوٹ میں تحریر کیا ہے کہ سبھی رولس ٹھیک ہیں مگر تھوڑی سی لچک ہونی چاہئے۔ اُس نے اپنے والدین سے مخاطب ہوکر لکھا ہے کہ اُسے معاف کریں۔
ورون کی خودکشی کی اطلاع اُس کی ایک دوست نے پولس کو دی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اُس کی دوست بھی سیول سروس امتحان دے رہی تھی۔
ورون کی دوست نے پولس کو بتایا کہ امتحان کے بعد جب اُس نے ورون کو فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کسی طرح کا رابطہ نہیں ہورہا تھا، دوست نے بتایا کہ ورون کے ساتھ امتحان گاہ میں جو کچھ ہوا تھا، اُس کو دیکھتے ہوئے اُس نے پورا دن اُس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، پھر سخت پریشانی کے عالم میں اُس کے کرایہ والے کمرے کی طرف نکل گئی۔ درازہ کھٹکٹایا تو بھی کوئی جواب نہیں ملا تو اُس نے پریشان ہوکر کھڑی کے اندر جھانک کر دیکھنے کی کوشش کی تو اُسے حیرت کا جھٹکا لگا کہ ورون کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی تھی، جس کے بعد اُس نے پولس کو واقعے کی خبر دی۔
ذرائع کے مطابق یونین پبلک سروس کمیشن کے زیراہتمام سیول سروسس کا پریلمنری امتحان 2018 ، جون 3 کو ملک کے مختلف مراکز میں منعقد تھے۔ رولس کے مطابق امتحان گاہ میں وقت سے پہلے پہنچنا ضروری ہوتا ہے اور یہاں رولس اتنے سخت ہیں کہ ایک منٹ کی بھی تاخیر سے پہنچنے پر امتحان گاہ میں داخلہ نہیں دیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ایس ایس ایل سی، پی سی دوم یہاں تک ڈگری کے سالانہ امتحانات میں بھی طلبہ کو زیادہ سے زیادہ آدھا گھنٹہ تاخیر تک امتحان گاہ پہنچنے پر اُنہیں امتحان میں شریک ہونے کی اجازت دی جاتی ہے، مگر طلبہ برادری میں اس بات پر نہایت تعجب کا اظہار کیا جارہا ہے کہ جو طلبہ سیول سروس کے امتحانات میں شریک ہونے دہلی جیسے دور دراز شہروں کا سفر کرتے ہیں، جنہیں وہاں کے ٹریفک کی صورتحال سے بھی واقفیت نہیں ہوتی، پرے لیمنری امتحانات میں بھی ایک منٹ کی تاخیر پر امتحان گاہ میں شریک ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ذمہ داران کو اس تعلق سے ایسے سخت رولس کے بارے میں نظر ثانی کرنی چاہئے اور امتحانات کے موقع پر تھوڑی بہت لچک دینی چاہئے۔