الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیاک کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔ ضلع شمالی کینرا ڈی سی کا بیان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th March 2019, 2:49 PM | ساحلی خبریں |

کاروار 10؍مارچ (ا یس اونیوز) ضلع شمالی کینرا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے ہریش کمار نے اپنے دفتر ای وی ایم کے تعلق سے جانکاری دینے کے لئے منعقدہ ایک پروگرام میں بات چیت کے دوران کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا یا اسے ہیاک کرنا کسی طور بھی ممکن نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے بھی ہیاکنگ کرنے والوں کوچیلنج کیا ہے کہ اگر ممکن ہوتو مشین ہیاک کرکے دکھائیں۔

ڈی سی نے کہا کہ’’بنگلورو میں اس مرتبہ ’ایم 3‘ طرز کی ووٹنگ مشینیں متعارف کروائی جارہی ہیں۔ باہر کے کسی بھی مرکز سے اس کا کوئی رابطہ نہیں ہوتا۔ یہ مشینیں کہاں تیار ہورہی ہیں اور کس جگہ سے کس جگہ پہنچائی جارہی ہیں یہ سب معلومات کسی کو بھی نہیں دی جاتیں۔ اس طرح کی انتظامی چوکسی کی مثال کسی بھی دوسرے ملک میں نظر نہیں آتی۔ای وی ایم مشینوں میں جی پی ایس لگاہوتا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے اس کی نگرانی کی جاتی ہے۔ آس پاس کوئی موجود نہ ہونے پر اس کو چھونا ممکن نہیں ہے ، کیونکہ اگر اس کے ایک اسکریو کو بھی چھیڑا جاتا ہے تو پھر پوری مشین کام کرنا بند کردیتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ووٹر جیسے ہی اپنے پسندیدہ نشان والا بٹن دباتا ہے تو وی وی پیاٹ مشین میں ایک پرچی شامل ہوجاتی ہے۔ اگر اس پرچی پر ووٹر کے پسندیدہ نشان سے ہٹ کر کوئی دوسرا نشان نظر آئے تو دوبارہ ووٹنگ کی اجازت دی جاتی ہے۔لیکن اگر کسی نے جھوٹ موٹ کا الزام لگایا تو پھراس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔اس لئے ووٹر کو چاہیے کہ اپنی پسند کا بٹن دبانے کے بعد سات سیکنڈ کے اندر وی وی پیاٹ میں آنے والے نشان کی تصدیق کرلے۔‘‘

ضلع پنچایت کے سی ای او محمد روشن نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’ اس بار ضلع شمالی کینرا میں 14,210 جسمانی طور پر معذور ووٹروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہیں گھر سے پولنگ بوتھ تک لانے کے انتظامات کرنے اور دیگر ضروری سہولتیں انہیں فراہم کرنے کے بارے میں الیکشن کمیشن کو تجاویز بھیج دی گئی ہیں۔‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انتخابی ضابطۂ اخلاق جاری ہونے کے 24گھنٹوں کے اندر سرکاری عمارتوں اورعوامی جگہوں سے اور 72 گھنٹوں کے اندر نجی عمارتوں سے سیاسی عوامی نمائندوں کے پوسٹرس، بینرس وغیرہ ہٹا دئے جانے چاہئیں۔

ضلع ڈی سی ڈاکٹر ہریش کے مطابق انتخابی بیداری مہم ’سوِفٹ‘ کے تحت علامتی طور پر ای وی ایم اور وی وی پیاٹ کے ساتھ علامتی طور پر ووٹنگ کرنے کا مظاہرہ ضلع بھر میں کیا گیا جس کے دوران 2.70لاکھ افراد نے علامتی ووٹنگ میں حصہ لیا۔اس کے علاوہ انتخابات کے پس منظر میں غیر قانونی طور پر نقد رقم اور شراب ایک مقام سے دوسرے مقام تک لے جانے پر روک لگانے کی کوشش جاری ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ آبکاری کی جانب سے مسلسل چھاپہ ماری ہورہی ہے۔جمہوریت کی بقا اسی صورت میں ممکن ہے جب عوام بڑھ چڑھ کر ووٹنگ میں لیں۔ اس لئے الیکشن کے بائیکاٹ کرنے جیسی باتیں کرنا درست نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔