نئی دہلی 23/دسمبر (ایس او نیوز/ ایجنسی)نوٹ بندی کو غیر اخلاقی مہم قرار دیتے ہوئے مشہور ومعروف انگریزی میگرئین فوربس کے چیف ایڈیٹر اسٹیو فوربس نے اسے عوامی جائیداد پرڈاکہ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق نہ انسانی فطرت کبھی بدلی ہے، نہ بدلے گی، اور غلط کام کرنے والے لوگ غلط کام کرنے کے لئے راستہ ڈھونڈ ہی لیتے ہیں، اس لئے بھارت کی حکومت کی طرف سے کرپشن، کالے دھن اور دہشت گردی کے سائے سے نجات حاصل کرنے کے لئے اٹھائے گئے نوٹ بندی کے قدم سے کچھ حاصل نہیں ہو پائے گا.انہوں نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ سیارے کے آباد ہونے کے وقت سے ہی انسانی فطرت نہیں بدلی ہے. غلط کام کرنے والے کوئی نہ کوئی راستہ نکال ہی لیتے ہیں. دہشت گرد صرف کرنسی بدل دینے کی وجہ سے اپنی بری حرکتیں بند نہیں کر دیں گے، اور دولت کا ڈیجیٹائیزیشن ہونے میں کافی وقت لگنے والا ہے، وہ بھی اس صورت حال میں، جب مفت مارکیٹ کی اجازت دے دی جائے گی.
اسٹیو فوربس کے مطابق ٹیکس چوری سے بچنے کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ عوام پر یکساں ٹیکس شرح، یا کم از کم بالکل سادہ اور کم شرح والی ٹیکس نظام نافذ کی جائے، جس کے نتیجے میں عوام کو ٹیکس چوری کرنا ہی بیکار لگنے لگے. سٹیو کے مطابق قانونی طور پر کاروبار کرنے میں آسانی اور عوام کو سہولت دی جائے تو بیشتر لوگ صحیح کاروبار کریں گے.
اسٹیو فوربس کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت نقدی کے خلاف حکومتوں کے دماغ میں چڑھی خواہشات کی سب سے زیادہ انتہائی مثال ہے. بہت سے ملک بڑی رقم کے نوٹوں کو بند کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، اور وہی دلیل دے رہے ہیں جو ہندوستان کی حکومت نے دیئے ہیں، لیکن یہ سمجھنے میں کوئی چوک نہیں ہونی چاہئے کہ اس کا حقیقی مقصد کیا ہے - آپ کی پرائیویسی پر حملہ کرنا اور آپ کی زندگی پر حکومت کا زیادہ سے زیادہ کنٹرول مسلط کرنا ہے۔
اسٹیو فوربس کے مطابق، ہندوستانی حکومت کی یہ سخت کارروائی غیر اخلاقی بھی ہے، کیونکہ کرنسی وہ چیز ہے جو لوگوں کی طرف سے پیدا ہوتی اشیاء کی نمائندگی کرتی ہے. کرنسی بالکل ویسا ہی وعدہ ہوتی ہے، جیسا کوئی سینما یا پروگرام میں شامل ٹکٹ ہوتی ہے، جو آپ کو سیٹ ملنے کی ضمانت دیتی ہے. اس طرح کے وسائل حکومتیں نہیں، لوگ پیدا کرتے ہیں. جو بھارت نے کیا ہے، وہ لوگوں کی جائیداد کی بہت بڑے پیمانے پر چوری ہے جو جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کی طرف سے کئے گئے ہونے کی وجہ سے زیادہ چونکاتی ہے. ایسا کچھ وینیزوئیلا جیسے ملک میں ہوتا تو شاید اتنی حیرانی نہیں ہوتی. اور اس سے بھی کوئی حیرانی نہیں ہوتی کہ حکومت اس حقیقت کو چھپا رہی ہے کہ اس ایک قدم سے ایک ہی جھٹکے میں دسیوں ارب ڈالر کا نقصان ہونے جا رہا ہے.
اب بھارت کو گلوبل پائور ہائوس بننے کے لئے جو کام یقینی طور پر کرنا ہے وہ یہ ہے کہ حکومت انکم اور بزنس ٹیکس کی شرح کو کم کرے، اور پورے ٹیکس ڈھانچے کو آسان بنائے، روپے کو سوئس فرینک کی طرح طاقتور کرنسی میں تبدیل کرے اور قوانین کو کم سے کم کرے، تاکہ عوام کو بغیر کسی لاگت کےکچھ ہی منٹوں میں نیا کاروبار شروع کرنے میں آسانی ہو۔
خیال رہے کہ فوربس ایک ہفتہ وار‘ امریکی بزنس میگزین ہے-اس کے مضامین عمو ما صنعت اورتجارت سے متعلق ہو تے ہیں- فوربس اپنی رینکنگز کی وجہ سے خاصا مشہور ہے-اس کا ہیڈ کوارٹر نیو یارک میں ہےاور اس کا موجودہ مدیر اسٹیو فوربس ہے