کنداپور 4؍فروری (ایس او نیوز) چند دن پہلے کوٹا میں پیش آئے دوہرے قتل کے ملزمین کو گرفتار نہ کیے جانے پر25سے زائد سماجی تنظیموں کے اشتراک سے کوٹا نیشنل ہائی وے کے قریب ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں شامل سماجی اداروں کے ذمہ داران نے دو نوجوانوں کے وحشیانہ قتل کی سخت مذمت کی اور اس میں ملوث ریڈی برادران کو ابھی تک گرفتار نہ کیے جانے پراپنی برہمی کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ گھر کے بیت الخلاء کی ٹنکی بنانے کے مسئلے پر پیدا ہونے والے تنازعے کی وجہ سے سمجھا جاتا ہے کہ ہریش ریڈی اور اس کے بھائی نے اپنے پڑوسی کے دو دوستوں بھرت اور یتیش کا قتل کردیا تھا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایل سی کوٹا سرینواس پجاری نے کہا کہ ’’ کوٹا کے دو معصوم نوجوانوں کے قتل سے مجھے شدید صدمہ ہوا ہے۔ پولیس قاتلوں کو گرفتارکرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے، پھر بھی اگر وہ 6فروری تک ملزمین کو گرفتار نہیں کرتی تو پھر میں اپنے ساتھ ایک وفد لے کر وزیر اعلیٰ اور پولیس کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کروں گا۔‘‘
مظاہرین نے اڈپی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو موت کی سزا دی جائے۔ اور مشہور شاعر وادیب شیورام کارنت کے جائے پیدائش یعنی کوٹا شہر کو جرائم کا مرکز بننے سے روکا جائے۔ ضلع ایس پی لکشمن نمبرگی نے میمورنڈم قبول کرتے ہوئے مظاہرین کو یقین دلایا کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے تشکیل دی گئی پولیس کی ٹیمیں پوری طرح سرگرمی سے تلاشی مہم میں میں لگی ہوئی ہیں۔کیس پوری سنجیدگی کے ساتھ اس طرح دائر کیا گیا ہے کہ ملزموں کو سخت سے سخت سزا ملے ۔ لہٰذا اس سلسلے میں کسی کو بھی شک وشبہ کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس موقع پر مظاہرین سے مقتول خاندان کی مدد کے لئے عطیہ طلب کیاگیا تو دس منٹ کے اندر ڈبی میں 48ہزار روپے جمع ہونے کی بات بھی معلوم ہوئی ہے۔