اسمبلی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو مناسب نمائندگی کا مطالبہ آئندہ ماہ کے چناؤ میں مسلمانوں کا اہم رول رہے گا۔ مناسب سیٹیں دینے وزیراعلیٰ کا تیقن

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th April 2018, 12:11 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور۔11؍اپریل(ایس او نیوز) کانگریس مسلم لیڈروں پر مشتمل ایک وفد نے سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان کی قیادت میں کل نئی دہلی میں وزیراعلیٰ سدارامیا کے پی سی سی صدر ڈاکٹر پرمیشور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری وکرناٹک کے انچارج وینوگوپال اور ریاستی وزیر ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کرکے مجوزہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو مناسب نمائندگی دینے کی درخواست کی ہے۔ ان مسلم کانگریس لیڈروں نے ایک مشترکہ عرضداشت پر دستخط کرکے کانگریس اسکریننگ کمیٹی اور پارٹی ہائی کمان کو پیش کی ہے۔ اس عرضداشت میں کہاگیاہے کہ ریاست 26اسمبلی حلقے ایسے ہیں جہاں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے۔ یہ حلقے مسلم امیدواروں کے لئے محفوظ مانے جاتے ہیں۔ اگلے اسمبلی انتخابات میں ان حلقوں سے مسلم امیدواروں کو مناسب پارٹی ٹکٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے۔ اس کے بعدوفد نے پارٹی کے سینئر لیڈروں سے جن میں احمد پٹیل اور غلام نبی آزاد بھی شامل ہیں مسلم لیڈروں کے وفدنے ملاقات کی۔ان لیڈروں نے وفد کو تیقن دیا ہے کہ اس مطالبہ پر وہ غور کریں گے۔ کانگریس اسکریننگ کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کرنے والے مسلم لیڈروں کے وفد میں ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات آر روشن بیگ،رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر سید ناصر حسین اور ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیرمین نصیر احمد،سلیم احمد، این اے حارث، عبدالجبار، رضوان ارشد اور وائی سعید احمد شامل ہیں۔ وفد کی درخواست وصول کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ کرناٹک کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کا اہم رول رہے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسمبلی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...