دہلی میٹرو:نئے کرایہ کا نفاذ
نئی دہلی :10؍اکتوبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )دہلی میٹرو میں کرایہ کے اضافہ کے تعلق سے لمبی بحث و تمحیص کے بعد بالاخر اس کا کرایہ بڑھا ہی دیا گیا ۔ گر آپ آج پانچ کلومیٹر سے زائد سفر کرتے ہیں تو، آپ کو کرایہ میں اضافہ کے تحت کرایہ بھتہ دس روپے زیادہ ادا کرنا پڑے گا۔ پہلے پانچ مہینے میں دوسری بار اضافہ مسافرین کو متاثر کرے گا جو میٹروسے 5 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کرتے ہیں۔ اسی وقت مسافروں کو دو سے پانچ کلومیٹر کے درمیان سفر کرنے پر پانچ روپے سے زائد رقم ادا کرنا پڑتی ہے ۔ کرایہ شرح یوں ہے : دو کلومیٹر کے لئے 10 روپئے، دو سے پانچ کلو میٹر، 30 روپے 5 سے 12 کلو میٹر40 روپے 12 سے 21 کلو میٹر 50 روپے 21 سے 32 کلومیٹر تک اور 32 کلومیٹر سے زیادہ سفر کرنے کے لئے60 روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ اسمارٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے مسافر وں کو ہرمرتبہ دس فی صد رعایت حاصل رہے گی ۔ دہلی میٹروریل کارپوریشن (DMRC) کے تخمینہ کے مطابق مجموعی تعداد میٹرو مسافروں میں سے 70 فیصدی اسمارٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہیں ۔ انہیں عام وقت کے دوران 10 فیصد رعایت صبح 8 بجے تک 12 بجے تک سے 5 بجے تک اور دس بجے سے رات میں میٹرو سروس کے اختتام تک مذکورہ رعایت ملتی رہے گی ۔ ڈی ایم آر سی کے فیصلے کرنے والے بورڈ نے اس معاملے میں مداخلت سے انکار کردیا ہے جس کے تحت کرایہ میں اضافہ کا اعلان کیا گیا تھا ۔وزیر اعلی کی درخواست پر فیصلہ کو روکنے کے لئے بورڈ نے ’’ نرمان بھون ‘‘ میں ایک میٹنگ کی ، دہلی ودھان سبھا میں میٹرو کرایہ میں اضافہ کے خلاف ایک قرار دار بھی منظور کی گئی ۔ نائب وزر اعلی منیش کمار سسودیا نے دعوی کیا کہ کہ نجی ٹیکسی آپریٹرز کو فائدہ دینے کے لئے یہ ایک سازش ہے ۔ دلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا:دلی حکومت کے پانچ ڈائریکٹر ہیں16 رہنماؤں میں سے 5 ڈائریکٹر دہلی کے بھی ہیں جنہوں نے اس کی پرزور مخالفت کی ہے ، تاہم مرکز نے اس تعلق سے اپنا سخت رویہ جاری رکھا ۔ دہلی وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ کرایہ میں اضافہ ایک نامناسب قدم ہے ، مرکز کو عام آدمی کا خیال رکھنا چاہئے ۔ نئے کرایہ شرح میٹرو کے بلیو،یولو، ریڈ، گرین اور وایلیٹ لائنوں پر نافذ ہوگی ۔ ایئر پورٹ ایکسپریس لائن اور اورنج لائن کے سفر پر یہ تبدیلی واقع نہیں ہوگی۔ کے دوروں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ۔ 25دسمبر 2002 کو دہلی میٹرو نے اپنی خدمات شروع کی تھی۔ کم سے کم کرایہ چار روپے تھا اور زیادہ سے زیادہ 8 روپے تھا ۔