ہائی کورٹ نے ایئر انڈیا کے پائلٹ کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر پولیس سے مانگا جواب
نئی دہلی،13؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے طیارہ قوانین کی مبینہ خلاف ورزی اور ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ایئر انڈیا کے پائلٹ کیپٹن اروند کٹھ پالیا کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر جمعرات کو پولیس سے جواب مانگا۔
جسٹس مکتا گپتا نے ایئر انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہے کٹھ پالیا کی درخواست پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا اور معاملے پر اگلی سماعت کے لئے 20 دسمبر کی تاریخ طے کی۔پولیس کے مطابق کٹھ پالیا نے طیارے اڑانے سے پہلے پائلٹ کے شراب پینے کی لازمی جانچ کرائے بغیر نئی دہلی سے بنگلور تک طیارے اڑایا تھا۔دہلی پولیس نے یہ کہتے ہوئے کٹھ پالیا کی عرضی کی مخالفت کی کہ یہ فراڈ کا عام معاملہ نہیں ہے اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے تھے۔اس سے پہلے ایک زیریں عدالت نے پولیس کو جنوری 2017 میں طیارے قوانین کی خلاف ورزی، ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ اور ایئر انڈیا کے ساتھ کام کرنے والے ایک ڈاکٹر کو ڈرانے دھمکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت تھے۔عدالت نے کٹھ پالیا کی کارروائیوں پر مبینہ طور پر پردہ ڈالنے کے لئے ایف آئی میں اقوام شہری ہوا بازی ڈائریکٹر جنرل للت گپتا کو ملزم کے طور پر نامزد کرنے کے بھی ہدایات دیئے تھے۔
عدالت نے دہلی پولیس کی طرف سے دائر کی گئی کارروائی رپورٹ کو ریکارڈ میں لیا اور کہا کہ پہلی نظرمیں یہ سنگین جرم ہے جس کی وسیع تحقیقات کرنے اور ثبوت جمع کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی پائلٹ یونین کی طرف سے 19 جنوری 2017 کو درج کرائی گئی شکایت کے مطابق کٹھ پالیا کو نئی دہلی سے بنگلور تک ایک ہوائی جہاز اڑانا تھا اور انہوں نے پرواز سے پہلے پائلٹ کے شراب پینے کی لازمی جانچ کرائے بغیر ہی جہاز اڑایا۔یہاں تک کہ بنگلور میں بھی انہوں نے ایسی ہی جانچ کرانے سے انکار کر دیا۔ بعد میں نئی دہلی پہنچنے پر وہ مبینہ طور پر ہوائی جہاز اڑانے سے پہلے طبی معائنے کمرہ میں گئے اور جس طیارے کو انہوں نے اڑایا تھا اس کے لئے جانچ رجسٹر میں غلط انٹری کر دی۔کٹھ پالیا نے ڈی جی سی اے کے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نتن سیٹھ کو بھی ڈرایا،دھمکایا اور ان کے ساتھ ڈی جی سی اے کی جانچ میں دئیے اپنے بیان کو واپس لینے کے لئے زور زبردستی کی۔سیٹھ نے الزام لگایا کہ کیپٹن نے رجسٹر میں ریکارڈ سے چھیڑ چھاڑ کی تھی۔ایسا بھی الزام ہے کہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہاز قوانین کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔