بھٹکل و اطراف کے مسلم اسکول منیجمنٹ کے ذمہ داران کا بنگلور دورہ؛ وزیر تعلیم سے جمعہ کی چھٹی جاری رکھنے کا مطالبہ؛
بھٹکل22؍فروری (ایس او نیوز) محکمہ تعلیمات کی طرف سے اردو اور مسلم منیجمنٹ والے اسکولوں میں جمعہ کی ہفتہ واری چھٹی منسوخ کرنے سے درپیش مسائل سے آگاہ کرنے کے لئے بھٹکل و اطراف کے مسلم تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کے ایک وفد نے وزیر تعلیم تنویر سیٹھ سے ملاقات کی اور جمعہ کی چھٹی بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے میمورنڈم بھی پیش کیا۔اس کے علاوہ اس وفد نے رکن پارلیمان جناب رحمن خان سے بھی ملاقات کی اور انہیں بھی اس ضمن میں میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ مسلم منیجمنٹ اور خاص کر اردو اسکولوں میں مسلم طلبہ زیر تعلیم ہیں اورجمعہ کو چھٹی ہونے کی صورت میں ان طلبہ کو اپنے والدین کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کرنے کی سہولت زمانۂ دراز سے ملتی رہی ہے۔ اس کے علاو ہ مسلم کاروباری حضرات کی بھی بڑی تعداد جمعہ کو اپنا کاروبار بند رکھنا پسند کرتی ہے اس طرح جمعہ کا دن چھٹی کا دن ہی تصور کیا جاتا ہے۔جمعرات کا نصف دن اور جمعہ کا پورا دن چھٹی منانے کا رواج بھٹکل، مرڈیشور، منکی ، شیرور وغیرہ میں ایک صدی سے چلا آرہا ہے۔اس کے علاوہ چونکہ یہاں پر بچوں کے ان والدین کی تعداد بھی بہت ہی کم ہے جو سرکاری یا نجی دفاتر میں برسر ملازمت ہوں۔اس لئے اتوار کے دن یکساں چھٹی کا نظام لاگو کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ جمعرات کی نصف اور جمعہ کی پوری چھٹی ہونے سے والدین یا طلبہ کو کسی قسم کی کوئی دشواری بھی نہیں ہوتی ہے ۔ الٹے اس سے لوگوں کو اپنے قریبی گاؤں جانے آنے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس سے سرکاری محکمہ جاتی افسران کے لئے بھی کوئی دشواری اب تک پیدا نہیں ہوئی ہے ۔جب بھی ضرورت ہوتی ہے ہم منیجمنٹ والے ڈپارٹمنٹ کے ساتھ بھرپور تعاون کیا کرتے ہیں۔اگر ڈپارٹمنٹ والے ہمارے اسٹاف کو جمعہ کے دن بھی کبھی کوئی کام انجام دینے کو کہتے ہیں تو ہم اس میں بھی تعاون کرتے ہیں۔لہٰذا مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر موصوف اور رکن پارلیمان اس معاملے میں دلچسپی لیں اور جمعہ کی چھٹی منسوخ کرنے والے حکم نامہ میں ترمیم کرتے ہوئے سابقہ روایت کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی چھٹی کو بحال کروائیں۔
تنظیم کے جنرل صدر جناب مزمل قاضیا کے علاوہ اس وفد میں انجمن حامئ مسلمین ، شمس اسکول، مادر حوا اسکول ، نونہال اسکول، علی پبلک اسکول، اقرا اسکول مرڈیشوراور نیشنل ہائی اسکول مرڈیشوروغیرہ کے ذمہ داران شامل تھے۔