بی بی ایم پی کونسل اجلاس میں میئر  میڈیکل فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ غریب طلبا میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کا انتظام کرنے کیونکس افسروں کو میئر  کی ہدایت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th January 2018, 11:14 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،29؍جنوری (ایس او نیوز) میئر  میڈیکل فنڈ کو غریب مزدوروں کے لئے فوری جاری کرنے کا پرزور مطالبہ آج بروہت بنگلور مہانگر پالیکے ( بی بی ایم پی ) کونسل کے اجلاس میں کیاگیا۔بی بی ایم پی کی حکمران کانگریس پارٹی، جنتادل (سکیولر) اور اپوزیشن بی جے پی کے کارپوریٹروں نے میئر  میڈیکل فنڈجاری کرنے کی پرزور مانگ کی۔ کارپوریٹروں نے کہا کہ میئر  میڈیکل فنڈ کے لئے غریب و مستحق افراد کی جانب سے علاج کے لئے متعلقہ کارپوریٹروں سے جو گزارش کی گئی ہے۔اسی کو لے کر تمام 198وارڈوں میں عرضیاں داخل کی گئی ہیں ۔لیکن افسوس کہ مذکورہ عرضیاں داخل کئے جانے کے ایک سال کے عرصہ کے باوجود اس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہ کرنے پر مےئر سمپت راج کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس معاملہ کو اٹھاتے ہوئے بی بی ایم پی اپوزیشن پارٹی لیڈر پدمانابھ ریڈی نے کہا کہ مےئر میڈیکل فنڈ کے لئے کئی غریب مریض عرضیاں داخل کی ہیں۔ ان عرضیوں کو قبول کرنے کے بعد بی بی ایم پی شعبہ صحت کے افسراس کی جانچ کرتے ہیں لیکن افسوس کہ کئی ماہ گزرجانے کے باوجود مےئر طبی فنڈ حاصل نہیں ہورہا ہے۔ اس سے بی بی ایم پی پر عوام کا اعتماد ختم ہوتے دکھائی دینے لگا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں بی بی ایم پی شعبہ مالیات کے اعلیٰ افسروں سے وضاحت طلب کرنے پر بی بی ایم پی میں فنڈ نہ ہونے کی بات کہنے لگے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بی بی ایم پی کے اس اقدام سے فنڈ کے انتظار میں بیٹھے مریضوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان کے دلوں کو دکھ پہنچانے والی بات ہے ۔اس دوران مداخلت کرتے ہوئے مےئر سمپت راج نے کہا کہ سابقہ مےئر منجوناتھ ریڈی، پدماوتی کے دور اقتدار میں فی کس 4کروڑ روپئے اور ان کی اب تک کی میعاد میں 50لاکھ روپیوں کا فنڈ جاری ہوناچاہئے تھا۔ مےئر کی اس بات کو کاٹتے ہوئے پدمانابھ ریڈی نے کہا کہ کوڑا کرکٹ نکاسی کے لئے جہاں 300کروڑ روپئے خرچ ہورہے تھے، اسی کو بڑھا کر 1000کروڑ روپئے کردیا گیا ہے لیکن غریب مریضوں کو ان کے بروقت علاج کے لئے فنڈ جاری کرنے کے معاملے میں ابھی تک کوئی بھی اقدام نہیں ہوا ہے وہ کافی افسوسناک بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیسے بھی بی بی ایم پی دیوالیہ ہونے لگی ہے ۔علاج کے لئے اگر غریب مریضوں کو فنڈ جاری کیا گیا تو کافی دعائیں حاصل ہو ں گی۔اس پر مےئر سمپت راج نے کہا کہ اب نئی عرضیاں موصول نہ کی جائیں ۔ جو عرضیاں موجود ہیں انہیں فوری منظوری دے کر فنڈ جاری کرنے کے لئے بی بی ایم پی شعبہ صحت کے افسروں کو ہدایت دی۔ بی بی ایم پی میں برسراقتدار پارٹی کے لیڈر محمد رضوان نواب نے کہا کہ اگر پرانی عرضیوں کو منظور کرکے فنڈ جاری کیا جائے تو نئی عرضیاں حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔مےئر نے کہا کہ بی پی ایل کارڈ رکھنے والے غریب افراد ہائی ٹیک اسپتالوں میں اپنا علاج کروانے لگے ہیں اور اس کے ساتھ بھی مےئر فنڈ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔اس درمیان کونسل میں موجود تمام کارپوریٹران نے متحد طور پر ہر وارڈ کے لئے جاری میڈیکل فنڈ کی رقم4لاکھ روپیوں سے بڑھا کر 10لاکھ روپئے کرنے کی پرزور مانگ کی۔اس موقع پر کونسل اجلاس کے دوران 10لاکھ روپیوں کا فنڈ مقرر کرنے کی تجویز کو حکومت کے سامنے پیش کرنے اور اس کو بجٹ میں لانے کے لئے ضروری اقدام کا بھی انہوں نے یقین دلایا۔کیونکس کمپنی کو حکم دیا کہ وہ فوری غریب طلبا کے لئے لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے لئے اقدام کریں ۔کونسل اجلاس کے دوران بی بی ایم پی میں برسراقتدار پارٹی کے لیڈر محمد رضوان نواب، اپوزیشن لیڈر پدمانابھ ریڈی، سابق مےئر کٹاستیانارئن سمیت دیگر کارپوریٹروں نے فلاحی پروگراموں میں ہورہی تاخیر پر اپنی ناراضی جتائی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...