کنڑا کی باتیں کرنے والوں کےاکثر بچے کنڑا میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کرتے؛ دھارواڑ میں کنڑا ساہتیہ سمیلن میں کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ کا اظہار خیال
بنگلورو۔4؍جنوری(ایس او نیوز) دھارواڑ میں84 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن کے افتتاحی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ آج جو لوگ بنیادی تعلیم کنڑا میں دینے کی باتیں کررہے ہیں ان کے بچے کنڑا میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کرتے۔ سرکاری کنڑا میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی اکثریت معاشی طور پر کمزور طبقوں سے ہے۔ یہ لوگ اپنے بچوں کو اس لئے سرکاری اسکول بھیجتے ہیں کہ وہ نجی اسکولوں کی فیس برداشت نہیں کرسکتے۔ ایسے بچوں کے مستقبل کو سنوار نے کی جب بات کی جاتی ہے تو کنڑا زبان کی حفاظت سب کو یاد آجاتی ہے۔
کماراسوامی نے کہا کہ کنڑا زبان کی حفاظت کے لئے جدوجہد اس وقت معنی خیز ہوتی جب سرکاری اسکولوں میں کنڑا میڈیم تعلیم کی وکالت کرنے والوں کے بچے بھی انہیں اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے۔ علاقائی زبان کے تحفظ کے لئے حکومت اپنی ذمہ داری سے دامن نہیں بچائے گی، نہ صرف حکومت بلکہ کنڑا مصنفین، ادیبوں اور کنڑا عوام کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ کنڑا زبان کی حفاظت کے لئے مل جل کر کام کریں، لیکن ساتھ ہی یہ بھی یقینی بنائیں کہ معاشی طور پر کمزور طبقوں سے وابستہ بچوں سے بھی انصاف ہو اور وہ بھی ان بچوں کے شانہ بہ شانہ نئے نئے میدانوں میں آگے بڑھ سکیں جو انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ کمار سوامی نے کہاکہ ریاست میں کنڑا کو رائج کرنے کے لئے اپنی پابندی پر عمل کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے سی بی ایس سی اور آئی سی ایس ای نصاب کے تحت چلنے والے اسکولوں میں بھی کنڑا رائج کردی ہے۔
وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاستی حکومت کی طرف سے پہلی جماعت سے انگریزی تعلیم پر مشتمل ایک ہزار اسکولوں کے قیام کے منصوبے کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ منصوبہ صرف تجرباتی بنیاد پر شروع کیا جارہاہے، ابھی اس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا باقی ہے۔ جائزہ لینے کے بعد ہی قطعی فیصلہ لیا جائے گا۔ کمار سوامی نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ ریاستی حکومت کے اس فیصلے پر حکومت کو تعمیری مشورے دئے جائیں ، اگر اس فیصلے میں کوئی خامی نظر آئے تو حکومت اس پر اپنا موقف تبدیل کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے جیسے ہی سرکاری اسکولوں میں انگلش میڈیم تعلیم کے منصوبے کا تذکرہ کیاگیا یہ کئی حلقوں میں بحث کا موضوع بن گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہزار سرکاری اسکولوں میں انگلش میڈیم تعلیم شروع کرنے کی بات انہوں نے ضرور کہی ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہ نکالا جائے کہ کنڑا اسکولوں کے مفادات کو نقصان پہنچایا جائے گا ۔
آج کرناٹک انفارمیشن ٹیکنالوجی ، بائیو ٹیکنالوجی اور سائنس و ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں میں ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابل کافی آگے ہے، اس کے علاوہ اسٹارپ صنعتوں ، مختلف خدمات کے شعبوں وغیرہ میں روزگار کے بہت سارے مواقع ریاست میں میسر ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ کنڑیگا طلبا روزگار کے ان موقعوں سے پورا فائدہ اٹھائیں۔ اکثردیکھاگیا ہے کہ اس نوعیت کی ملازمتوں سے مقامی طبقہ استفادہ نہیں کرپاتا۔ اسی بات کو ذہن میں رکھ کر انہوں نے سرکاری اسکولوں میں انگلش میڈیم تعلیم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
پچھلے دس سال کے دوران آئی ٹی بی ٹی اور دیگر نئے شعبوں میں روزگار کے اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد ہی انہوں نے انگلش میڈیم اسکول شروع کرنے کا مشورہ پیش کیا ہے۔