مالوان میں سمندر کے اندر ملنے والی چیزکا گم شدہ ماہی گیرکشتی سے کوئی تعلق نہیں؛ تفتیشی آفسران کی وضاحت
کاروار10؍فروری (ایس او نیوز) سونار ٹیکنالوجی سے لیس بحریہ کے جہازکے ذریعے تلاشی کے دوران مہاراشٹرا کے مالوان سمندر ی علاقے میں کسی کشتی کا لمبا چوڑا حصہ پائے جانے کی خبر چند دن پہلے عام ہوئی تھی۔ اب اس تعلق سے تفتیشی افسران نے واضح کیا ہے کہ جو چیز سمندر کی تہہ میں پائی گئی ہے ا س کا کوئی تعلق ملپے بندرگاہ سے نکلنے کے بعد مہاراشٹرا کے سمندر میں لاپتہ ہونے والی ماہی گیر کشتی ’سوورنا تریبھوجا‘ سے بالکل نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل تفتیشی ٹیم نے مالوان سمندر میں 60 فٹ کی گہرائی میں کشتی کے باقیات پائے جانے کی بات کہتے ہوئے شبہ ظاہر کیا تھا کہ شاید یہ لاپتہ ماہی گیر کشتی کا ہی حصہ ہوگا۔مگر جب غوطہ خوروں نے 3d میپنگ کے ذریعے اس کی جانچ کی تو یہ شک غلط ثابت ہوا۔
اڈپی ضلع سپرنٹنڈنٹ لکشمن نمبرگی نے بتایا کہ جس چیز پر کسی کشتی یا جہاز کے باقیات ہونے کا شبہ تھا، وہ سمندر کے تہہ میں پائی جانے والی 21میٹر لمبی چٹان ہے ، جبکہ لاپتہ کشتی سوورنا تریبھوجا کی لمبائی 23میٹر تھی۔اب اس علاقے میں مزید چھان بین جاری ہے۔ اس سے پہلے اس کشتی سے متعلق صرف مچھلی کے چند باکس ملے تھے۔ بعد میں چھت کا ایک بڑا حصہ تیرتا ہوا پایا گیا تھا جس کے بارے میں ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ وہ بھی لاپتہ کشتی سے متعلق نہیں ہے۔اس لئے تلاشی مہم ابھی بھی جاری ہے۔