مصر میں پولیس مقابلہ: ہلاک اہلکاروں کی تعداد 52 تک پہنچ گئی
قاہرہ،21؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )مصر کی الجیزہ گورنری میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی کارروائی کے دوران تصادم میں مرنے والوں کی تعداد 35 سے بڑھ کر 52 ہو گئی ہے جبکہ اس کارروائی میں متعدد زخمی بھی ہوئے۔ جمعہ کے روز پولیس نے الجیزہ گورنری اور اطراف میں پھیلے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر کارروائی شروع کی۔ دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں الواحات کے مقام پر کم سے کم پینتیس پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔مصری سیکیورٹی انفارمیشن سینٹر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکام کو الجیزہ گورنری اور اس سے متصل صحرائی علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔ پولیس نے گنجان آباد علاقے میں مشتبہ دہشت گردوں کی تلاش شروع کی۔ دہشت گردوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر فائرنگ کرتے ہی دہشت گردوں کی جانب سے جوابی فائرنگ شروع کردی گئی جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار مارے گئے۔
دہشت گردوں کی کارروائی کے بعد مزید نفری طلب کی گئی جس نے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف مزید سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔سیکیورٹی عہدیدار نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ پولیس کو ایک مسلح تنظیم کے آٹھ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔ ان دہشت گردوں نے اسی جگہ ایک سال قبل بھی سیکیورٹی اہلکاروں پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ سرچ آپریشن کے دوران جھڑپیں متعدد شدت پسندوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم تمام مشتبہ جنگجو فرار ہوگئے۔دوسری جانب ملک کی سب سیبڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر نے الواحات کے صحرائی علاقے میں دہشت گردوں کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔جامعہ الازھر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں سیکیورٹی حکام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور مارے جانے والے اہلکاروں کو شہید قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے واقعے میں پولیس اہلکاروں نے بندوں کی خیر وبھلائی، ان کے تحفظ اور وطن عزیز کے دفاع میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔