ارون جیٹلی اورکے سی سی تیاگی شرد یادوکو منانے میں مصروف ،مرکزی وزارت پرڈیل ممکن؛ نتیش کمارکواسمبلی میں آج جمعہ کو ثابت کرنا ہوگا اکثریت
نئی دہلی27جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) نتیش کمار کے مہاگٹھ بندھن چھوڑنے کے بعد بی جے پی کے ساتھ ملنے پر پارٹی کے سینئر لیڈر شرد یادو ناراض ہیں۔انہوں نے نتیش کمار سے اس فیصلے کے خلاف اپنا موقف بتا دیاہے۔جے ڈی یوکے دوسرے سینئر رہنما علی انور نے تو پارٹی کے فیصلے کے خلاف کھل کر بولا بھی ہے اور شرد یادو سے ملنے کے بعد کہا کہ یادو بھی ان کی بات سے متفق ہیں۔
واضح ہوکہ آج جلدبازی میں نتیش کمارنے سشیل کمارمودی کے ساتھ وزیراعلیٰ کے عہدہ کاحلف لیا۔کیونکہ کل شام کے اعلان کے مطابق آج شام پانچ بجے انہیں حلف لیناتھالیکن راجدکوگیارہ بجے دن میں گورنرکے ذریعہ وقت مل جانے پرنتیش اورسشیل نے دیرنہیں کی اوردس بجے دن میں ہی حلف اٹھالیا۔
راجدنے گورنرکے قدم کوآئین کی خلاف ورزی قراردیاہے ،واضح ہوکہ بڑی پارٹی ہونے کے باوجودتیجسوی کے دعوے کوگورنرنے مستردکردیا۔وہیں راجدکوجدیوکے ناراض خیمہ سے امیدیں لگی ہیں کہ کل اسمبلی میں ووٹنگ کے درمیان جدیومیں بغاوت ہوسکتی ہے۔جس سے آرجے ڈی کوفائدہ ہونے کی امیدہے بلکہ راجدنے دعویٰ بھی کیاہے کہ اس کے متعددایم ایل اے اس کے رابطے میں ہیں۔اگرچہ جے ڈی یو کے سابق صدر شردیادو نے اپنے گھر پر میٹنگ کرنے کے بعد کہا کہ اگلے دو دنوں میں پارٹی رہنماؤں سے بات کرکے وہ اپنے اگلے قدم کااعلان کریں گے۔ادھر وزیراعلیٰ نتیش کماربھی انہیں منانے میں مصروف ہیں۔
نتیش کمارکی جانب سے پارٹی لیڈر کے سی تیاگی ر شرد یادو کو منا رہے ہیں تو بی جے پی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی نے بھی انہیں فون کر منانے کی کوشش کی۔ارون جیٹلی شردیادو کے پرانے دوست ہیں۔ذرائع کے مطابق شردیادوکی ناراضگی کے پیچھے ان کی دباؤکی سیاست بھی ہوسکتی ہے۔دراصل این ڈی اے میں نتیش کے شامل ہونے کے بعد انہیں مودی حکومت میں دووزیر کے عہدے حاصل ہو سکتے ہیں۔ایک کابینہ رینک کا تو دوسرا وزیر مملکت کے طورپر۔کابینہ وزیر میں سب سے پہلا دعویٰ ارسی پی سنگھ کاماناجا رہاہے۔
ذرائع کے مطابق جے ڈی یو اور بی جے پی کے درمیان سیاسی ڈیل کوسیٹ کرنے میں سب سے اہم رول ارسیپی سنگھ کا بھی رہا۔ساتھ ہی پارٹی کے تمام ایم ایل اے کو متحرک اور تنظیم کی سطح پر آراء وہی لے رہے تھے۔ جمہوریت میں پارلیمانی بورڈ بڑا ہوتا ہے اس طرح کے فیصلے کرنے میں وہ بھی نہیں ہوا۔سنگھ نتیش کے سب سے قریبی مانے جاتے ہیں، لیکن سب سے سینئر ہونے کے ناطے شردیادوکی بھی دعویداری قدرتی ہے۔ایسے میں نتیش کمارکے لیے ان دونوں میں ایک کا انتخاب کرنا مشکل ہوگا۔سوال اٹھتا ہے کہ شرد یادو کے ناراض ہونے پر کیا نتیش کمار وزیر کے عہدے کی پیشکش انہیں منانے کے لیے کر سکتے ہیں؟۔ شرد یادو نے دو دنوں کے اندر فیصلہ کرنے کا اعلان کرکے اشارہ دے دیا کہ بات چیت کامتبادل کھلارکھاہے۔ادھر، پارٹی کے سینئر لیڈر علی انور نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ بہت جلدی میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ بہار میں اس سے ٹھیک پیغام نہیں جائے گا۔اس سوال پر کہ کیا وہ آر جے ڈی میں جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ابھی وہ بغاوت نہیں کریں گے اور پارٹی میں اپنی بات رکھیں گے۔ذرائع کے مطابق دہلی میں 19اگست کو دہلی میں جے ڈی یوکی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں نتیش کمارکوغیرمطمئن دھڑے کے سخت سوالات کاسامناکرناپڑ سکتاہے۔