نازیبا تبصرہ معاملہ :مایاوتی سمیت کئی بی ایس پی لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج
لکھنؤ، 22؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف نازیبا تبصرے کے الزام میں بی جے پی سے نکال گئے شنکر سنگھ کے اہل خانہ نے حملے کا رخ موڑتے ہوئے آج حضرت گنج کوتوالی میں بی ایس پی سربراہ سمیت کئی پارٹی لیڈروں کے خلاف انہیں الزامات میں مقدمہ درج کرایا ہے۔پولیس نے بتایا کہ سنگھ کی ماں تیترا دیوی نے لکھنؤ میں سنگھ گرفتاری کے مطالبہ کو لے کر کئے گئے بی ایس پی کے مظاہرے میں لگے نازیبا نعروں کا ذکر کرتے ہوئے ایک شکایت درج کرائی تھی، جس کی بنیاد پر حضرت گنج کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا۔پولیس کے مطابق تیترا دیوی کی تحریر پر جن لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ان میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی، بی ایس پی کے ریاستی صدر رام اچل راج بھر، قومی جنرل سکریٹری نسیم الدین صدیقی اور سکریٹری میوا لال کے نام شامل ہیں۔غور طلب ہے کہ سنگھ کے خلاف دو دن پہلے میوا لال کی تحریر پر ہی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ تیترا دیوی کی تحریر پر درج کئے گئے مقدمے میں ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی 120(بی) 153(اے) 504، 506اور 509کی دفعات لگائی گئی ہیں ۔مقدمہ درج ہو جانے کے بعد سنگھ کے اہل خانہ نے کہاکہ اب ہمارا مطالبہ ہے کہ بی ایس پی لیڈروں کو بھی گرفتار کیا جائے، جنہوں نے خاندان کی خواتین کے خلاف سخت نازیبا زبان کا استعمال کیا ہے۔تیترا دیوی نے آج صبح حضرت گنج کوتوالی میں داخل تحریر میں الزام لگایا تھا کہ کل بی ایس پی کے مظاہرے کے دوران ان کے، ان کی بیٹی، بہو اور نواسی کے خلاف انتہائی نازیبا زبانوں اور نعروں کا استعمال کیا گیاتھا۔انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس واقعہ کے بعد سے سنگھ کی 12سالہ بیٹی گہرے صدمے میں ہے اور انہیں یہ بھی اندیشہ ہے کہ سنگھ کو قتل کرائے جانے کی بھی سازش ہو سکتی ہے۔بہرحال سنگھ کے اہل خانہ نے بی ایس پی لیڈروں کے خلاف لگائی گئی دفعات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف اور بھی سنگین دفعات لگائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس سے قبل آج صبح سنگھ کی بیوی سواتی سنگھ نے کہا تھاکہ میرے شوہر سیاست میں ہیں، مگر ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے،ان کی گرفتاری کے مطالبہ کو لے کر کل بی ایس پی کے احتجاج میں جس طرح کی زبان کا استعمال کیا گیا، اس سے خواتین کی توہین ہوئی ہے۔