دارجلنگ کے گورکھا جن مکتی مورچہ کے احاطے پر پولس نے مارا چھاپہ 300 سے 400 اسلحے برآمد؛ علیحدگی پسند گروپ نے کیا غیر معینہ ہڑتال کا اعلان

Source: S.O. News Service | By Sheikh Zabih | Published on 15th June 2017, 6:19 PM | ملکی خبریں |

دارجلنگ ، 15؍جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )پولیس نے گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ بمل گرونگ سے وابستہ کچھ پریسروں پر آج چھاپہ ماری کرکے تیروں اور دھماکہ خیز مواد سمیت وہاں سے 300 سے 400ہتھیار برآمد کیا ہے ، اس چھاپہ ماری کے  واقعات سے ناراض علیحدگی پسند گروپ نے دارجلنگ کے پہاڑی علاقوں میں غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دارجلنگ کے سنگ ماری اور پاٹلے باس علاقوں میں کی گئی چھاپہ ماری کے دوران تنظیم سے جڑے کچھ کارکنوں کو بھی آج گرفتار کیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ اس چھاپے ماری سے محض ایک دن پہلے گرونگ نے کہا تھا کہ علیحدہ گورکھا لینڈ کے مطالبہ کے پورا ہونے تک ان کی تنظیم کی تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے سیاحوں سے دارجلنگ سے دور رہنے کی اپیل کی تھی ۔مغربی بنگال میں چائے کے باغانوں سے بھرے اس علاقے کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح یہاں آتے ہیں۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کوبتایا کہ گرونگ اور جی جے ایم کے کچھ دوسرے کارکنوں کے احاطے پر چھاپہ ماری کی گئی،ہم نے یقینی اطلاعات کی بنیاد پر چھاپہ ماری کی،چھاپہ ماری ابھی چل رہی ہے،ہم نے جی جے ایم کے کچھ کارکنوں کو گرفتار کیا ہے ، حالانکہ پولیس نے اس سے انکار کیا ہے کہ گرونگ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا ہے۔چھاپہ ماری کے بعد جی جے ایم نے پہاڑی علاقے میں آج سے غیر معینہ ہڑتال کی ہے۔

جی جے ایم کے جنرل سکریٹری روشن گری نے میڈیا سے کہاکہ ریاستی حکومت چن چن کر نشانہ بنانے کی سیاست کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پولیس اور ریاستی حکومت ہمیں پہاڑی علاقے میں غیر معینہ ہڑتال بلانے پر مجبور کر رہی ہیں۔ریاستی حکومت کے مظالم کے بارے میں ہم مرکز کو مطلع کریں گے، ہم نے پہاڑی علاقہ میں آج سے غیر معینہ ہڑتال کیا ہے ، ہتھیار برآمد ہونے کے معاملے میں جی جے ایم کے لیڈر نے کہاکہ انہیں کیا ملا ہے؟ کھکھری ہماری روایت کا حصہ ہے، اس کے رکھنے میں کیا حرج ہے؟ تین دھنش روایتی ہتھیار ہیں،وہ تیر اندازی کے مقابلہ کے شرکاء کے لیے تھے ۔ گری نے الزام لگایاکہ جی جے ایم کونشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ ہم علیحدہ ریاست کے لیے لڑ رہے ہیں، پولیس اور ریاستی حکومت ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات دائر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کو سیاسی مسائل کو حل کرنا چاہیے ۔دہلی میں موجود گری نے فون پر میڈیا سے کہاکہ ہم مرکز کو پولیس کے ظلم کے بارے میں بتائیں گے اور مرکز سے مداخلت کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ پہاڑی علاقے کے موجودہ حالات ریاستی حکومت کے پیدا کئے ہوئے ہیں، وہ پولیس فورس کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں دبانا چاہتی ہے۔جی جے ایم نے گزشتہ چار دنوں سے پہاڑ میں واقع سرکاری اور جی ٹی اے دفاتر میں غیر معینہ ہڑتال طلب کی ہوئی ہے، اسی پس منظر میں آج یہ چھاپہ ماری ہوئی ہے۔قابل ذکرہے کہ علیحدہ گورکھا لینڈ کے جی جے ایم کے مطالبات کو پہاڑی علاقے کی 6 دیگر جماعتوں کی حمایت حاصل ہونے کے بعد تحریک نے زیادہ زور پکڑ لیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...