پونے26 اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سینئر صحافی گوری لنکیش کے قتل میں اسی ہتھیار کا استعمال کیا گیا تھا، جس سے سماجی کارکن نریندر دابھولکر کے قتل کو انجام دیا گیا ہے ۔ سی بی آئی نے پونے کورٹ کے سامنے اپناموقف رکھنے کے دوران اس کی اطلاع دی ۔
سی بی آئی کے مطابق دابھولکر قتل کے ملزم نے پوچھ تاچھ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا۔ حالانکہ ابھی تک معاملے کی فورینزک سائنس لیبارٹری (FSL) کی رپورٹ نہیں آئی ہے۔ عدالت میں پیش کی گئی ریمانڈ رپورٹ کے مطابق دابھولکر قتل کے ملزم سے پوچھ گچھ میں سی بی آئی کو پتہ چلا کہ گوری لنکیش کے قتل میں استعمال کی گئی بندوق اس کو امول کالے نے دی تھی۔ امول کالے سینئر صحافی گوری لنکیش کے قتل کیس میں ملزم ہے۔ گوری لنکیش کے قتل کیس میں گرفتار ملزم امول کالے نے سچن پرکاش اندورے کو 7.65 ایم ایم کی دیسی پستول اور تین گولیاں دی تھی۔
واضح ہو کہ دابھولکر کے قتل کے چار سال بعد گوری لنیش کا قتل ہوا تھا۔ ان دونوں معاملہ میں سناتن سنستھا سمیت دائیں بازو تنظیموں کے کردار کا مشتبہ مانا جارہا ہے ۔ اگرچہ سی بی آئی نے اپنی ریمانڈ درخواست میں کسی بھی تنظیم کا نام نہیں لیا ہے، جو ان معاملات میں شامل ہو سکتی ہے۔وہیں پونے کی عدالت نے دابھولکر قتل کے ملزم اندورے کی سی بی آئی حراست 30 اگست تک بڑھا دی ہے ۔ اسکو اتوار کو پونے کی ضلعی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے اس اورنگ آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
سی بی آئی کے مطابق سچن پرکاش اندورے پہلا شوٹر اور شرد کلسکر دوسرا شوٹر ہے۔جنہوں نے نریندر دابھولکر پر گولیاں چلائی تھی۔اتوار کو سی بی آئی کے وکیل نے ادرے کی حراست بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دابھولکر اور گوری لنکیش کے قاتلوں کے درمیان تعلق ہے۔ گوری لنکیش کے قتل میں استعمال کی گئی بندوق سچن پر کاش اندورے اور اس کے ساتھی کے گھر سے برآمد کی گئی، یہی پستول دابھولکر کے قتل کے لئے بھی استعمال کی گئی تھی۔