علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کے پیش نظر کشمیر میں لوگوں کی سرگرمیوں پر پابندی
سری نگر، 17؍جون (ایس او نیوز؍آئی این ا یس انڈیا )کشمیر میں حکام نے سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں دو عام شہریوں کی موت کی مخالفت میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے طلب کرد ہ ہڑتال کے مدنظر کئی علاقوں میں لوگوں کی سرگرمیوں پر آج پابندی عائد کردی ہے ۔حکام نے بتایا کہ سری نگر ، کولگام اور پلوامہ اضلاع میں پابندی لگائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سری نگر کے پانچ پولیس تھانہ علاقوں میں یہ پابندی لگائی گئی ہے ، یہ پولیس تھانہ علاقے کھانیار، ریناواڑی، نوہٹا، صافا کدل اور مہاراج گنج ہیں۔حکام نے بتایا کہ پورے کلگام ضلع اور جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں پابندی لگائی گئی ہے ۔جنوبی کشمیر کے دیگر حساس مقامات میں قانون وانتظام کی صور ت حال کو برقرار رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکام نے اننت ناگ اور پلوامہ اضلاع میں تمام تعلیمی اداروں کو احتیاطا بند کر دیا ہے۔کشمیر یونیورسٹی نے موجودہ حالات کے پیش نظر آج ہونے والے تمام امتحانات کوملتوی کر دیا ہے ۔دریں اثنا، عام شہریوں کی موت کے واقعہ کے خلاف علیحدگی پسندوں کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال کی وجہ سے کشمیر میں دیگر مقامات پر بھی معمولات زندگی متاثر رہے ۔زیادہ تر دکانیں، پٹرول پمپ اور کاروباری ادارے بند رہے، عوامی گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں ۔حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں کے سربراہان سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق اور جے کے ایل ایف کے چیف یاسین ملک نے عام شہریوں کی ہلاکت کی مخالفت میں ہڑتال کی اپیل کی ہے۔اس کے علاوہ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن نے ریاست میں مجوزہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے خلاف ہڑتال کی اپیل کی ہے۔