فصلوں کے نقصان سے نمٹنے مرکز سے کوئی فنڈ نہیں ملا: کرشنا بائرے گوڈا
بنگلورو،29؍مئی(ایس او نیوز) ریاست میں ماقبل مانسون کی گزشتہ سال ناکامی کے سبب فصلوں کو جو نقصان پہنچا اس سے متاثرہ کسانوں کی امداد کیلئے ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے3310کروڑ روپیوں کی امداد کا تقاضہ کیاتھا، لیکن مرکزی حکومت نے اب تک کوئی امداد جاری نہیں کی۔یہ بات آج وزیر زراعت کرشنا بائرے گوڈا نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ فروری 2017میں مرکزی ماہرین کی کمیٹی نے ریاست کا دورہ کیا اور فصلوں کو ہوئے نقصان کا تفصیلی جائزہ لیا۔اس کمیٹی نے مرکزی حکومت کو اپنی رپورٹ بھی پیش کی ، لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں اب تک کوئی قدم اٹھایا نہیں گیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کرشنا بائرے گوڈا نے کہاکہ مرکزی حکومت سے امداد کا تقاضہ کرتے ہوئے ریاستی وفد نے وزیر داخلہ ، وزیر خزانہ ، وزیر زراعت سے اعلیٰ سطحی میٹنگیں کیں اور تبادلۂ خیال کیا، لیکن اس کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر مرکزی حکومت سے اس ضمن میں نمائندگی کی جائے گی، اور متاثرہ کسانوں کیلئے مالی امداد کا تقاضہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی افسران نے فصلوں کے نقصان کے متعلق جو رپورٹ پیش کی ہے اس کا جائزہ لے کر مناسب معاوضہ فراہم کرنا مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے،لیکن اس معاملے میں مرکزی حکومت نے کرناٹک کے ساتھ کھلی ناانصافی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاستی محکمۂ زراعت نے آنے والے دنوں میں تمام رعیتوں کو موسم کے متعلق پیشین گوئی موبائل کے ذریعہ مہیا کرانے کا فیصلہ کیاہے۔ملک میں پہلی بار اس طرح کا نظام ریاست میں متعارف کروا یا گیا ہے۔ تجرباتی طور پر گزشتہ سال آٹھ لاکھ کسانوں کو موسم کے بارے میں پیشگی اطلاع مہیا کرائی گئی۔ اب اس دائرہ کو وسیع کرتے ہوئے اگلے ماہ تک 27لاکھ کسانوں کو موسم کی جانکاری ریاست بھر میں مہیا کرائی جائے گی۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری دے گی۔