نئے تعلقہ جات کے قیام کو عملی شکل دینے اسمبلی میں مطالبہ
بنگلورو10؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست میں 50نئے تعلقہ جات کے قیام کا اعلان صرف اعلان بن کر رہ گیا ہے ،کسی بھی نئے تعلقہ کے قیام کے لئے عملی طور پر کوئی قدم اٹھایا نہیں گیا۔ یہ موضوع آج ریاستی اسمبلی میں کچھ دیر موضوع بحث بنارہا۔ وقفۂ سوالات میں بی جے پی کے سنیل کمار نے یہ سوال اٹھایا کہ ان نئے تعلقہ جات میں انتظامیہ کب وجود میں آئے گا اور یہاں پر منی ودھان سودھا کی تعمیر کب ہوگی۔ اس مرحلے میں وزیر مالگذاری آر وی دیش پانڈے نے جواب دیا کہ متعدد تعلقہ جات میں منی ودھان سودھا کی تعمیر کے لئے جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس کا تخمینہ تیار کرکے ریاستی حکومت کو روانہ کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ منی ودھان سودھا کی تعمیر کو انتظامی منظوری کے فوراً بعد اس کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ تعلقہ جات میں انتظامیہ کی شروعات کے لئے ہر تعلق کو دس لاکھ روپیوں کا گرانٹ متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو نئے تعلقہ جات وجود میں آئے ہیں وہاں کے اراکین اسمبلی کو چاہئے کہ انتظامیہ کے قیام میں جو دشواریاں حائل ہیں ان سے حکومت کو باخبر کرائیں اس مرحلے میں اسپیکر رمیش کمار نے بھی اراکین اسمبلی کو ہدایت دی کہ نئے تعلقہ جات کے قیام میں اگر کسی طرح کی پریشانی ہے تو انہیں آگاہ کرائیں وہ حکومت تک اس پریشانی کو پہنچائیں گے۔