سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں کو کہا،طلبہ کو بلیو، وہیل کے بارے میں کریں آگاہ، اور بتائیں کیا ہے زندگی کی خوبصورتی
نئی دہلی ،20؍نومبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بلیو وہیل معاملے میں سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹری کو تمام اسکولوں میں سرکلر بھیج کر بچوں میں بیداری پیدا کرنے کا حکم دیا ہے۔کورٹ نے کہا کہ یہ بیداری صرف بلیو وہیل کو لے کر نہیں بلکہ زندگی کی خوبصورتی کے بارے میں بتانے کی بھی ہو۔سپریم کورٹ نے اس معاملے سے متعلق تمام درخواستوں کو ختم کردیا۔وہیں مرکز کی جانب سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ اس کھیل کو روکنا ممکن نہیں ہے اور والدین کو زیادہ ہوشیاررہنے کی ضرورت ہے۔حکومت نے سی آئی آر ٹی کے ڈی جی کی قیادت میں پینل بنایا ہے جو ایک ہفتے میں رپورٹ داخل کرے گا۔کورٹ نے کہا کہ سارے معاملے بلیو وہیل سے متعلق نہیں ہیں اور کئی معاملے ایسے بھی تھے جن میں فیل ہونے کی وجہ سے طالب علم ڈپریشن میں تھے۔بلیو وہیل معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا۔مرکزی حکومت نے کہا کہ بلیو وہیل کو مختلف طریقے سے بنایا گیا ہے۔مرکزی حکومت نے کہا کہ عام انسان بھی اس کھیل کو اوپن کر نہیں کھیل سکتا۔مرکزی حکومت نے کہا کہ جن لوگوں نے بلیو وہیل گیم کو بنایا ہے وہ بے حد تیز ہے اور وہ صرف بچوں اور نوجوانوں کو ٹارگیٹ کر رہے ہیں ہیں۔پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ قومی مسئلہ ہے اور مرکزی حکومت اسے بند کرنے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا تاکہ بچے زبردستی کھیل میں شامل ہوکر خودکشی کرنے پر مجبور نہ ہوں۔تین ہفتے میں مرکز بتائے کہ کھیل بندکرنے کے لئے کیا قدم اٹھائے گئے؟۔کورٹ نے حکم دیا تھا کہ دوردرشن ایک ہفتے میں بلیو وہیل کو لے کر مناسب وقت کا ایک پروگرام تیار کرکے پرائم ٹائم میں چلائے۔یہ پروگرام پرائیویٹ چینلز کو دیا جائے اور وہ بھی اسے چلائیں ۔پہلے بلیو وہیل کھیل پر پابندی کے مطالبہ والی درخواست پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر کے تین ہفتے میں جواب طلب کیاتھا۔مدورے کے 73سال کے وکیل این ایس پونیا اور وکیل سنیہا کالتا کی جانب سے درخواست داخل کی گئی ہے۔اس درخواست میں مرکزی حکومت کو آن لائن کھیل پر پابندی لگانے اور اس کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کی ہدایت دئیے جانے کی درخواست کی گئی ہے۔