بھٹکل ٹاؤن میونسپالٹی کا عام اجلاس۔ ہیبلے پنچایت کا کچرا بلدیہ کے مرکز میں پھینکنے کی درخواست نامنظور
بھٹکل 2؍اگست (ایس او نیوز) بھٹکل ٹاؤن میونسپالٹی کا عام اجلاس صدر بلدیہ جناب مٹا صادق کی صدارت میں بدھ کو منعقد ہوا۔میٹنگ کے دوران سال 2017-18کے واجپائی وستی یوجنا کا نشانہ بڑھانے اور شہر کے حدود کی نشاندہی کرنے پر غوروخوض ہوا۔بلدیہ کے تحت چل رہے تعمیری منصوبوں کے لئے موصول ہونے والے ٹینڈرس بلدیہ کے انجینئر نے پیش کیے جس پر کافی بحث ہوئی اور یہ ٹینڈر منظور کیے گئے۔میٹنگ میں بلدیہ اسٹاف کے لئے تعمیری کیے جارہے مکانات کی لاگت کے سلسلے میں تجویز پاس کرتے ہوئے اسے توثیق کے لئے ضلع ڈپٹی کمشنر کے پاس بھیجنا طے پایا۔
ہیبلے پنچایت کی طرف سے موصولہ مراسلہ پیش کیاگیاجس میں ہیبلے گرام پنچایت علاقے کا کچرا بھٹکل ٹاؤن میونسپالٹی کے کچرا نکاسی مرکز میں پھینکنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔اس پر صدر بلدیہ اور اراکین نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ہیبلے پنچایت کی یہ درخواست نامنظور کرتے ہوئے انہیں بلدیہ کے مرکز میں کچرا پھینکنے کی اجازت نہیں دی جائے۔سال 2018-19کے مختلف منصوبوں اور اسکیموں کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد منظوری دی گئی۔
کاونسلر ونکٹیش نائک نے یہ مسئلہ اٹھایا کہ پچھلی بار بلدیہ کی دکانیں نیلام کرتے ہوئے دکانداروں نے پیشگی ضمانت کے طور پر جو رقم جمع کی تھی اس میں سے واپس کیے جانے لائق لاکھوں روپے ابھی تک بلدیہ کے پاس یونہی پڑے ہوئے ہیں اور وہ دکان داروں کو واپس نہیں لوٹائے گئے ہیں۔ اس پر چیف افیسر وینکٹیش ناؤڈ نے بتایا کہ اس رقم کو واپس لوٹا نے یا نہ لوٹانے کے سلسلے میں کوئی ہدایت نہ ملنے پر ضلع ڈپٹی کمشنر کو اس تعلق سے مراسلہ بھیجا گیا ہے۔کاونسلر وینکٹیش نائک نے اس بات پر بھی اپنا سخت اعتراض جتایا کہ بلدیہ کی پرانی عمارت نہایت خستہ حالت میں ہونے اور اس کی چھت گرنے سے جان ومال کا نقصان ہونےپر گزشتہ 7 ماہ پہلے بھی توجہ دلانے کے باوجود کوئی احتیاطی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران ایک خاص بات یہ بھی دیکھنے میں آئی کہ جتنی بھی خواتین کاونسلرس تھیں وہ سب کی سب خاموش بیٹھی ہوئی تھیں۔ کسی بھی موضوع پر ان کی زبان سے ایک لفظ بھی نہیں نکل رہاتھا۔پتہ نہیں کہ ان کے وارڈس میں کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں یا وہ صرف نام کے لئے کاونسلر بن کر صرف میٹنگ میں حاضری لگانے کے لئے آجاتی ہیں۔
میٹنگ کے دوران صدر کے علاوہ نائب صدر کاک محی الدینا محمد اشفاق، اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمین قیصرمحتشم سمیت کافی کاونسلرس موجود تھے۔ ہیلتھ آفیسر سوجیا سومن، کرن اور دیگر میونسپل اہلکار بھی موجود تھے۔