جنوبی ہند کا کشمیر کورگ ملبے میں تبدیل، ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ، ضلع کی بیشتر عمارتیں تباہ یا زیر آب

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th August 2018, 10:52 PM | ریاستی خبریں |

کورگ،20؍اگست(ایس او نیوز) جنوبی ہند کے کشمیر کے طور پر معروف کورگ ضلع بارش کی تباہی کی لپیٹ میں آکر انتہائی خستہ حالت کا شکار ہوچکا ہے۔ شمالی ہند کا کشمیر جہاں دہشت گردی کی وجہ سے تباہ وتاراج ہے ، قدرتی آفت نے جنوبی ہند کے کشمیر کو تین چار دنوں کے وقفے میں اس سے بدتر حالت تک پہنچا دیا ہے۔

ضلع کے بارش سے متاثرہ تقریباً تمام علاقوں میں شہریوں نے اپنے سارے اسباب گنوا دئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں پانی اور دلدل میں پھنسے لوگوں لوگوں کو فوج ، این ڈی آر ایف اور فائر فورس کے جوانوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر بچایا ہے۔ہزاروں کی تعداد میں بے گھر عوام کو اسکولوں ، کالجوں ، مساجد اور ہوم اسٹیٹ میں ٹھہرایا گیا ہے۔ ذات پات کے امتیازات سے بالاتر ہوکر لوگ مساجد ، مندر اور دیگر مقاموں پر پناہ گزین ہیں۔ ضلع میں وقفے وقفے کے ساتھ دوبارہ بارش ہوتے رہنے کی وجہ سے راحت رسانی میں دشواری پیش آرہی ہے، یہاں تک پہنچنے کے لئے گھاٹ سیکشن پر جو سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں زمین کھسکنے کی وجہ سے ان سڑکوں کا 20 کلومیٹر سے زیادہ حصہ تباہ ہوچکا ہے۔ گاڑی چلانے والوں کو دہشت طاری ہوگئی ہے کہ اگر وہ موجودہ سڑکوں سے گزریں تو دوبارہ زمین کھسکنے سے ان کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، حالانکہ کے ایس آر ٹی سی کی طرف سے بنگلور اور دیگر مقامات سے کورگ کے لئے بس سرویس شروع کردی گئی ہے، اس کے باوجود بھی جن مقامات پر زمین کھسکنے کے واقعات پیش آرہے ہیں اس کے آس پاس سڑکوں پر گاڑیوں کو کافی احتیاط سے لے جایا جارہاہے۔

ضلع میں ہوئی بارش اور سیلاب کی وجہ سے یہاں پر کافی کی پوری کی پوری فصل برباد ہوچکی ہے۔ پہاڑوں کی ڈھلانوں پر اگائے گئے کافی کے تقریباً تمام پودے اب ملبے میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ اس صورتحال سے ضلع میں کافی کے کاشتکاروں کا واحد سہارا جاتا رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ضلع کے معاشی نظام کو بحال ہونے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔ کافی کے علاوہ کورگ ضلع سیاحت کے لئے بھی ایک مشہور ومعروف مقام ہے یہاں پر سیاحوں کی آمد ورفت کے لئے پہاڑی ڈھلانوں پر بڑی تعداد میں ہوم اسٹے ، ریسارٹ وغیرہ تعمیر کئے گئے تھے، زمین کھسکنے کی وجہ سے ان میں سے متعدد ہوم اسٹے اور ریسارٹ اب محض ملبے میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ جبکہ جو ہوم اسٹے بچے کچے ہیں نشیبی علاقے میں ہونے کی وجہ سے یا تو ان میں پانی بھر گیا ہے یا پھر مکمل طور پر پانی کے اندر ہوچکے ہیں۔ ان ڈوبی ہوئی عمارتوں کو باہر نکالنے میں نہ جانے کتنے ماہ کا عرصہ لگ جائے۔ ایک ہزار سے زائد فوجی جوان ، نیم فوجی دستے ، این ڈی آر ایف کے جوان ، ریاستی پولیس ، فائر فورس ، ہوم گارڈس اور بڑی تعداد میں رضاکار کورگ ضلع میں راحت کاری کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں۔

یہاں کے متاثرین کے لئے ریاست بھر سے امدادی اشیاء کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے آج جاری کی گئی اپیل میں ریاستی عوام سے گز ارش کی گئی ہے کہ متاثرین کے لئے جو امدادی اشیاء روانہ کی جائیں وہ انتظامیہ کی طرف سے دی گئی فہرست کے مطابق ہوں ، غیر ضروری اشیاء کی روانگی سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ فی الوقت کورگ ضلع میں گرم کپڑوں ، پلاسٹک بکیٹ ، جگ ، رین کورٹ ، چپلوں ، بوٹس ، بچوں کے ڈیاپرس ، پلاسٹک کی حصیریں ، ٹارچ ، چھتریاں ، ڈیٹال ، فنائل ، بلیچنگ پاؤڈر ، صابن ، شامپو، ٹوٹ پیٹ اور برش ، باور چی خانے کی اشیاء ، تولیے، موم بتیاں اور ماچس ، لنگیاں ، بڈشیٹ ، تکیے ، اینٹی سپٹک لوشن، پکوان تیل ، لگیج بیگ ، زیر جامہ ، مچھر مار دوائیں وغیرہ فوری طور پر درکار ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے رضاکار اداروں سے گزارش کی ہے کہ ترجیحی بنیاد پر ان اشیاء کی فراہمی بلاتاخیر یقینی بنائی جائے۔ اس دوران بارش کے سلسلے میں قدرے کمی کی وجہ سے آبی ذخائر سے پانی کے بہاؤ کو بھی کافی حد تک گھٹا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقوں میں موسم جلد خشک ہونے کی امید کی جارہی ہے۔

شمالی کرناٹک میں سیلاب کی زد میں آنے والے گھٹا پربھا اور آس پاس کے علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں ابھی کوئی کمی نہیں آئی ہے، یہاں پر سینکڑوں ہیکٹر زمین پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ افسروں نے بتایاکہ بلگاوی ضلع میں بہنے والی گھٹاپربھا ندی ابھی خطرے کے نشان سے اوپر ہی بہہ رہی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وزیراعلیٰ سدارامیا نے کرناٹک میں بیس سیٹوں پرجیت درج کرنے کا ظاہر کیا عزم

کرناٹک دو مرحلوں یعنی 26/اپریل اور 7/مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے ایک طرف بی جے پی لیڈران مودی کی گارنٹی کے نام پر عوام سے ووٹ دینے کی اپیلیں کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں کانگریس اور انڈیا الائنس کے لیڈران بی جے پی پرعوام کے ساتھ جھوت بولنے اوردھوکہ دینے کا ...

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔