بنگلورو،19؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست کے لوک سبھا اور راجیہ سبھااراکین کو قیمتی آئی فو ن دئے جانے کا معاملہ ایک اور رخ اختیار کرگیا ہے۔ بی جے پی اراکین پارلیمان نے آئی فون اور قیمتی بیاگ کا تحفہ قبول کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد وزیرآبی وسائل ڈی کے شیوکمار نے واضح کیاتھاکہ یہ تحفہ ان کی اپنی طرف سے تھا ، لیکن اب یہ معاملہ سامنے آیا ہے کہ یہ تحفہ ان کی طرف سے نہیں بلکہ ریاست کی چار آب پاشی کارپوریشنوں کی طرف سے یہ تحفے دئے گئے تھے۔
اس پر فی موبائل فون ایک لاکھ روپے اور فی بیاگ پانچ ہزار روپیوں کے حساب سے صرف کئے گئے۔ 37اراکین پارلیمان کو ایک موبائل فون اور ایک بیاگ فی کس خریدی گئی تھی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں کاویری مسئلے پر کرناٹک کی نمائندگی کرنے والے بارہ وکیلوں کو بھی ایک ایک آئی فون دیا گیا تھا۔ کاویری نیراوری نگم کے عہدیداروں کی اطلاع کے مطابق وزیر آبی وسائل کی طرف سے چاروں آب پاشی کارپوریشنوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ یہ موبائل فون خریدے جائیں۔حال ہی میں رکن پارلیمان کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے یڈیورپااور بی سری راملو کے لئے یہ موبائل فون نہیں خریدے گئے۔ بی جے پی کے 18میں سے15اراکین پارلیمان نے یہ موبائل فون لوٹا دئے ہیں۔ موبائل فون کے تحفے کا یہ کہہ کر دفاع کیا جارہاہے کہ اراکین پارلیمان کو تحفہ دینا کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے پہلے بھی سدرامیا اور یڈیورپا نے جب اقتدار سنبھالاتھا اراکین پارلیمان کو تحفے دئے گئے تھے۔