دستور ہند میں یقین نہ رکھنے والے تبدیلی چاہتے ہیں؛ودھان سودھا میں منعقدہ یومِ دستورِ ہند تقریب سے وزیر اعلیٰ کی بی جے پی پر تنقید
بنگلور،26/نومبر (ایس او نیوز) دستور ہند کو تبدیل کئے جانے والے پیجاور مٹھ کے سوامی کے بیان پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ دستور ہند میں یقین نہ رکھنے والے افراد اس قسم کا بیان دیتے ہیں۔دستور ہند میں کہا گیا ہے کہ تمام مذاہب کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جائے ، دستور ہند کی رو سے تمام مذاہب کا احترام کرنا ہمارا کام ہے ، لیکن دستور ہند کی از سر نو تشکیل کا مطالبہ کرنا صحیح نہیں ہے ۔ 26نومبر بروز اتوار قومی یومِ دستور ہند کی مناسبت سے ودھان سودھا میں دستور ہند کا تعارفی کتبہ کی رسم رونمائی کے بعد حلف برداری کی رسم ادا کی گئی کہ ہماری دستور سازاسمبلی میں اس 26ویں نومبر 1949کے دن ہم سب دستور کواپنانے ،نافذ کرنے اور اپنے آپ کو دستور کے لئے وقف کرنے کا عہد کرتے ہیں ، ۔ دستور ہند کے حلف برداری کے بعد اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ آج دستور ساز اسمبلی میں دستور ہند کی منظوری کا دن ہے ۔ اس دستور کو ملک کے ہر باشندہ نے قبول کیا اور تسلیم کیا ہے ۔ لیکن بی جے پی سمیت چند افراد کا اس قسم کی باتیں کرنا ناقابل فہم ہی نہیں بلکہ دستور ہند کی خلاف ورزی بھی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی ذاتوں اور مذاہب کے درمیان زہر کا بیج بونے کا کام کررہی ہے ۔ یہ تمام کام غلط ہیں ۔ قومی یوم دستور کی مناسبت سے ریاست وملک کے تمام اخبارات میں دستور ہند پر مشتمل اشتہارات دےئے گئے ۔ ریاست کے تمام اخبارات میں بھی ریاستی حکومت نے اشتہارات دےئے۔بی جے پی کے بہت سارے لیڈروں نے سوشیل میڈیا پر یہ باتیں پھیلائیں کہ ریاستی اخبارات میں جاری اشتہارات میں دستور ساز کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ کسی بھی اشتہار میں امبیڈکر کی تصویر نہیں ہے ، صرف وزیراعلیٰ کی تصویر نظر آرہی ہے ۔ سوشیل میڈیا پر ہی وزیر اعلیٰ نے اس کاجواب دیتے ہوئے لکھا کہ دستور ہند کا دن ہے ، اس کے مطابق عمل کرنے کیلئے اپنے آپ کو آمادہ کرو، تصویر کی باتیں چھوڑو،عمل کی باتیں کرو، ودھان سودھا میں وزیر اعلیٰ نے بی جے پی کے اس تنقید پر کوئی تبصرہ نہیں کیا بلکہ کہا کہ بی جے پی ذاتوں کے درمیان نفرت کی دیوار تعمیر کرنے پر عمل کررہی ہے ۔ بی جے پی کو بات کرنے کیلئے کوئی بھی موضوع نہیں ہے ۔ خواہ مخواہ کے الزامات کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ پہلے ذاتوں کے مابین زہر گھولنے کی عادت سے باز آئے ۔ اس موقع پر سدارامیا نے واضح طور پر کہا کہ ملک کی وحدت وسالمیت انتہائی ضروری ہے ، ملک کی یکتا ، سالمیت کی حفاظت دستور ہند کی آشاہے ۔ تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے ، انصاف ، سماجی انصاف، سیاسی آزادی ،شخصی آزادی ، اظہار خیال کی آزادی ، یقینی،بھائی چارگی کو فروغ دینے کیلئے دستور ہند تشکیل میں آیا ہے۔ ایسے پر وقار دستور کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ہر کسی کو فکر مند ہونا چاہئے ۔ چند لوگ مذہب اور مذہب کے درمیان آگ لگانے کے لئے کام کررہے ہیں ،یہ انتہائی غلط اقدام ہے۔اس موقع پر کابینی وزیر ایچ ایم ریونا ، رکن اسمبلی بی زیڈ ضمیر احمد خان ، بھاٹرنی بسواراج ، حکومت کے چیف سکریٹری سبھاش چندر کنٹی ، وجئے بھاسکر، بی بی ایم پی کے مےئرسمپت راج، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری ایل کے عتیق ، منی ونن،ایچ بی دنیش ودیگر شریک رہے۔