شہر کے مسائل کا دانشوروں کے ساتھ مسلسل جائزہ لیں، میئر پدماوتی کو کے پی سی سی صدر ڈاکٹر پرمیشور کا مشورہ
بنگلورو:22/اپریل(ایس او نیوز) شہر بنگلور کے مختلف بلدی مسائل کا وقتاً فوقتاً دانشور طبقے کے ساتھ جائزہ لینے کیلئے کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے شہر کی میئر جی پدماوتی کو دو ماہ میں ایک مرتبہ دانشوروں کے ساتھ میٹنگ کرنے اور فوری مسائل کو سلجھانے کی ہدایت دی ہے۔ آج دانشوروں کے ساتھ ایک مذاکرہ کے دوران انہوں نے کہاکہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ شہر بنگلور میں کنڑیگا طبقہ دن بدن اقلیت میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ریاست کی زبان کی حفاظت کی طرف خصوصی توجہ دینااور اس کی بقاء کیلئے جدوجہد کرنا ہر کنڑیگا کی ذمہ داری ہے، اس کیلئے ہر دو ماہ میں ایک میٹنگ طلب کرکے جو بھی فیصلے لئے جائیں، اس سے حکومت کوواقف کرایا جائے، تاکہ ان کے نفاذ میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ رہے۔ اس موقع پر وزیر موصوف کو میئر جی پدماوتی نے متوجہ کرایا کہ شہر بنگلور دن بدن کافی تیزی سے پھیل رہاہے، شہر بنگلور کی وسعت کے متعلق تصور بھی کرنا اب محال ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے دن بدن ٹریفک کا اژدہام بڑھتا جارہاہے۔ شہر میں گندگی کی نکاسی ایک چیلنج بن چکی ہے۔ ان تمام سے نمٹنے کیلئے دانشور طبقے کی رہنمائی اشد ضروری ہے۔ اس موقع پر موجود دانشوروں نے وزیر داخلہ سے گذارش کی کہ شہر کے ٹاؤن ہال اوررویندرا کلاکشیترا کے آس پاس کسی کو احتجاجی مظاہرہ کی اجازت نہ دی جائے، اس علاقہ کو محض ثقافتی سرگرمیوں کیلئے مخصوص رکھا جائے، بعض اوقات احتجاجیوں اور ثقافتی پروگراموں کیلئے آنے والوں کے درمیان ٹکراؤ کے نتیجہ میں غیر ضروری صورتحال پیدا ہوجاتی ہے۔ ان لوگوں نے مطالبہ کیا کہ بی بی ایم پی کے احاطہ میں موجود ڈاکٹر راجکمار گلاس ہاؤز کے عوامی استعمال کی اجازت ملنی چاہئے۔ اس موقع پر مجاہد آزادی ایچ ایس دورے سوامی کو 99سال مکمل ہونے پر وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے مبارکباد پیش کی۔ مجاہد آزادی نے وزیر داخلہ کو مشورہ دیا کہ محکمہئ پولیس کو مستعد کیا جائے۔ یہاں کا نچلا عملہ اپنی ذمہ داری بخوبی نبھارہا ہے یا نہیں اس پر توجہ ضروری ہے۔محکمہئ پولیس میں درج کی جانے والی شکایتوں سے فوری نمٹنے کا نظام ضروری ہے۔ مختلف زبانوں کی فلموں کے ریلیز کو لے کر پیدا ہونیوالے تنازعات پر وزیر داخلہ نے افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ ہماری زبان کی حفاظت کیلئے جدوجہد کرنے کے ساتھ دیگر زبانوں کو پنپنے کاموقع بھی ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملک وفاقی نظام پر مشتمل ہے، ہر ایک کو اس کا احترام کرنا ضروری ہے۔اسی وفاقی نظام کے دائرہ میں ہر مسئلہ کو باہمی مذاکرات کے ذریعہ سلجھانا ضروری ہے۔