کھرگے نے لوک پال سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ کا پھر کیا بائیکاٹ
بنگلورو، 15 مارچ(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سینئر لیڈر ملکا ارجن کھرگے نے لوک پال کے انتخاب کے لئے کمیٹی کے اجلاس میں حصہ لینے کے لئے خصوصی دعوت رکن کے طور پر بلائے جانے کی پھر مخالفت کی ہے۔انہوں نے جمعہ کو مجوزہ لوک پال سلیکشن کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔خصوصی مدعو رکن کے طور پر اجلاس میں بلائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کھڑگے پہلے بھی کئی بار اس اجلاس کا بائیکاٹ کر چکے ہیں۔لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ لوک پال ایکٹ 2013 کی دفعہ چار میں خصوصی مدعو رکن کے لوک پال سلیکشن کمیٹی کی حصہ ہونے یا اس میٹنگ میں شامل ہونے کا کوئی قانون نہیں ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ 2014 میں حکمراں ہونے کے بعد سے اس حکومت نے لوک پال قانون میں ایسی ترمیم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جس سے اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کا لیڈر منتخب کمیٹی کے رکن کے طور پر میٹنگ میں شامل ہو سکے۔اس سے پہلے گزشتہ سال ستمبر میں کھڑگے نے لوک پال کے انتخاب کے لئے کمیٹی کے اجلاس میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا وہ اس وقت تک اجلاس میں شامل نہیں ہوں گے، جب تک انہیں خصوصی مدعو رکن کے بجائے مکمل رکن کا درجہ نہیں دیا جاتا۔کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو دو ستمبر 2018 کو لکھے اپنے پانچویں خط میں کہا ہے، حکومت مسلسل مجھے سلیکشن کمیٹی کے لئے بطور خصوصی مدعو رکن بلا رہی ہے جبکہ وہ اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ لوک پال ایکٹ، 2013 کی دفعہ چار کے تحت ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔
کھرگے اس سلسلے میں گزشتہ سال 28 فروری، 10 اپریل، 18 جولائی اور 18 اگست کو بھی وزیر اعظم کو خط لکھا تھا۔کانگریس لیڈر وزیر اعظم کو لکھے خطوط میں کہہ چکے ہیں کہ عمل میں شرکت، رائے درج کرانے اور ووٹنگ کے حقوق بغیر خصوصی مدعو رکن کے طور پر موجود ہونے کی اس دعوت کو قبول کرنا لوک پال ایکٹ کی خلاف ورزی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ اس وجہ سے مجھے سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہونے کی دعوت کو باعزت مسترد کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے،میں اس اجلاس میں اس وقت تک حصہ نہیں لوں گا، جب تک لوک پال ایکٹ 2013 میں سب سے بڑے اپوزیشن پارٹی کے لیڈر کو مکمل رکن کا درجہ نہیں دیا جاتا ہے۔