نوٹ بندی کے غیر دانشمندانہ فیصلہ سے ملک کی معیشت تباہ،8؍ نومبر کو یوم سیاہ منانے کانگریس کی پہل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th October 2017, 11:46 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20اکتوبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)8 نومبر وہ دن جب گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی نے یک طرفہ طور پر راتوں رات ہزار اور پانچ سو روپیوں کے نوٹوں پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ملک کے عوام کی جیب پر یلغار کی تھی۔ اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے ملک کی معیشت پر اتنا گہرا اثر ہوا کہ ملک اس کے بعد سے پھر سنبھل نہیں پایا۔ کالے دھن ، رشوت خوری ، دہشت گردی، اور جمع خوری پر وار کرنے کے نام پر وزیراعظم مودی نے ہزار اور پانچ سو کے نوٹوں کو کاغذ کے ٹکڑے قرار دے کر ملک میں عوام کیلئے پچاس دنوں میں راحت پہنچانے کا وعدہ کیا ، لیکن اب اس کو ایک سال ہونے آیا ہے حکومت اور بینکوں کے پاس یہ جواب نہیں ہے کہ ایک سال کے اندر نوٹ بندی سے کیا فائدہ حاصل ہوا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے ہزار اور پانچ سو روپیوں کے جتنے نوٹ چھاپے تھے اس میں سے 99 فیصد بینک کو لوٹ آئے ہیں تو پھر کالا دھن کہاں گیا۔وزیر اعظم مودی نے وعدہ کیاتھاکہ کرپشن ختم ہوجائے گا، دہشت گردی ختم ہوجائے گی، نقلی نوٹوں کی چھپائی ختم ہوجائے گی۔ کیا واقع یہ ختم ہوگئی؟۔ نوٹ بندی کے بعد کیا ملک میں کوی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا۔ بلکہ جعلی نوٹوں کا کاروبار پہلے سے زیادہ زوروں سے چل رہاہے۔ دوہزار روپیوں کا جعلی نوٹ بناتے ہوئے پولیس نے اس شخص کو پکڑا، جس نے وزیر اعظم مودی کے من پسند منصوبے میک ان انڈیا کا لوگو تیار کیاتھا۔ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے نوٹ بندی کا جو فیصلہ کیاگیا تھاوہ نہ صرف دور اندیشی سے عاری تھا ،بلکہ اس فیصلے نے ملک کو تنزلی کی طرف ڈھکیل دیا۔ دیوالی ، جو ملک کا سب سے بڑا تہوار ہے، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے سبب اس سال یہ بھی پھیکا پڑ گیا۔ عالمی سطح پر بھوک کا شکار ممالک کی فہرست میں ہندوستان کا مقام 2014 میں 55 پر تھا ، مودی حکومت کی مہربانیوں سے یہ 100 ویں مقام پر آچکا ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے ممالک بھی بھوک سے نمٹنے میں ہندوستان سے کئی قدم آگے ہیں۔ نوٹ بندی کے فیصلے کے سبب اے ٹی ایم کی قطاروں میں کھڑے کھڑے 125 سے زائد جانیں تلف ہوگئیں ، ریزرو بینک کی خود مختاری سے مصالحت کرتے ہوئے نوٹ بندی لاگو کی گئی ۔ لیکن اس کا فائدہ کسے ہوا یہ عوام پر ظاہر ہوچکا ہے۔ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے کانگریس اور دیگر ہمنوا تنظیموں نے 8؍ نومبر کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس روز نوٹ بندی کے خلاف احتجاج کیلئے عوام سیاہ پٹیاں باندھیں ، اور اپنی تصاویر کھنچواکر سوشیل میڈیا کو ان سے بھردیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...