بی جے پی رافیل پررازکے افشاء کے خوف سے پاریکرکونہ ہٹانے پرمجبور
نئی دہلی14 اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ گوا کے وزیراعلیٰ منوہرپاریکرکے مسلسل بیمار رہنے کی وجہ سے وہاں آئینی بحران بڑھ رہا ہے اوربھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) رافیل سودے سے منسلک راز کے انکشاف کے خوف سے انہیں نہیں ہٹاپارہی ہے۔کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا اور گوا کانگریس کے صدر گریش چاڈنر نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گوا میں وزیراعلیٰ مسلسل نو ماہ سے بیمار چل رہے ہیں اور اس کی وجہ سے وہاں کابینہ کی میٹنگ نہیں ہو پا رہی ہے اور انتظامی سطح پر فیصلہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حال ہی میں ہسپتال میں کابینہ کا اجلاس کیا ہے۔ ان کی بیماری کی وجہ سے ریاست میں آئینی بحران کھڑا ہوگیا ہے اور یہ مسلسل بڑھتاجا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ریاست میں پیدا ہونے والی اس صورتحال کے بارے میں فکر مند ہے۔ پارٹی کے صدر راہل گاندھی نے وزیر اعلی کی صحت کے بارے میں معلوم کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی خراب صحت کی وجہ سے درہم برہم ہونے والے حکومتی نظام کے پیش نظر پارٹی نے پانچ بار گورنر سے ملاقات کی اور وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن بی جے پی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کر رہی ہے۔کانگریسی لیڈروں نے سوال کیا کہ صحت کی وجوہات کی بنیاد پر گوا کابینہ سے دو کابینی وزراء کو ہٹایا گیا ہے تو مسلسل نو ماہ سے بیمار چل رہے وزیراعلیٰ کوکیوں نہیں ہٹایا جا رہا ہے۔ انہوں نیاس شبہے کا اظہار کیا کہ جب مسٹر پاریکر ملک کے وزیر دفاع تھے تو اس وقت رافیل سودا ہوا تھا۔ مسٹر پاریکر کے پاس اس گھپلے کی معلومات ہوگی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدرامت شاہ جانتے ہیں کہ عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد مسٹر پاریکر اس کا انکشاف کر سکتے ہیں اس لیے انہیں بیمارہونے کے باوجود ہٹایا نہیں جا رہا ہے۔