بنگلورو18؍اپریل (ایس او نیوز؍ یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں اے ٹی ایم مشینوں میں نقدی کا بحران اچانک پیدا نہیں ہوا ہے اور یہ مرکزی حکومت کی منصوبہ بند سازش کا نتیجہ ہے ۔کانگریس کے ترجمان پرینکا چترویدی نے آج پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ہی یہ دقت پیدا ہوئی ہے اور ملک کی مختلف ریاستوں کے اے ٹی ایم میں نقدی کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ’’بی جے پی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ملک ’’کیش لیس‘‘ہوگا اور یہ واقعی میں اب ہو چکا ہے اور بی جے پی سب سے بڑی نقد والی پارٹی بن چکی ہے‘‘۔ انھوں نے نومبر 2016 میں نوٹ بندي کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کہ مرکزی حکومت نے اس کے پیچھے بدعنوانی کو ختم کرنے کا حوالہ دیا تھا لیکن اصل میں اس کے بعد بدعنوانی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہاکہ ’’بدعنوانی کو دور کرنے کے بجائے بی جے پی کے اثاثوں اور اسے ملنے والے چندے میں 80 گنا بڑھوتری ہوئی ہے اور ہر کوئی آسانی سے سمجھ سکتا ہے کہ فی الواقع فائدہ کس کوہوا ہے ۔ ملک کی متعدد ریاستوں کے اے ٹی ایم میں نقد رقم کی کمی کا بحران اچانک پیدا نہیں ہوا ہے بلکہ یہ مرکزی حکومت کی منظم سازش ہے ‘‘۔
اس دوران مختلف بینکوں کے اے ٹی ایم کاؤنٹرس میں گزشتہ دو دن سے رقم نہ ہونے کی وجہ سے گاہکوں کوکافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہر کے جئے نگر، راجاجی نگر ، بسونگڈی، چک پیٹ، چامراج پیٹ، شیواجی نگر ، ہیبال، وجئے نگر، میجسٹک، ملیشورم سمیت دیگر علاقوں میں موجود اے ٹی ایم کاؤنٹرس میں رقم نہ ہونے سے گاہکوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ گزشتہ دو دنوں سے ملک بھر میں کرنسی کی قلت کی وجہ سے اے ٹی ایم کاؤنٹرس میں نوکیاش کے بورڈ لگائے گئے ہیں ۔گزشتہ فروری کے مہینے میں ہی یہ مسئلہ اٹھ کھڑا ہوا ہے اور کرنسی کی کافی کمی محسوس ہونے لگی ہے۔ بینکوں میں رقم رہنے کے باوجود وہ صرف دو ہزار کی کرنسی ہی جاری کررہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے چلر کا کافی مسئلہ پیدا ہوچکا ہے۔ شہر کے مختلف بینکوں کے اے ٹی ایم کاؤنٹر کے سامنے نوکیاش کا بورڈ نہ لگانے کی سخت ہدایت رہنے کے باوجود بینکوں نے اے ٹی ایم کاؤنٹرس کے سامنے مذکورہ بورڈ لگا رکھا ہے۔